دنیا

یوکرائنی شہریوں کی ہلاکت میں امریکہ اور نیٹو برابر کے شریک ہیں، صدر زلنسکی

شیعیت نیوز: یوکرائن کے صدرزلنسکی نے امریکہ اور یورپ کو ناقابل اعتماد قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ امریکہ اور نیٹو رکن ممالک یوکرائنی شہریوں کی ہلاکت میں برابر کے شریک ہیں۔

اطلاعات کے مطابق یوکرائن کے صدر ولودمیر زلنسکی نے یوکرائن پر روس کے حملے کےخلاف کوئی ایکشن نہ لینے پر مغربی اتحادیوں سے سخت نالاں ہیں اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

صدرزلنسکی نے کہا کہ روسی حملے میں یوکرائنی شہریوں کی ہلاکت کا محض روس ہی ذمہ دار نہیں بلکہ مغربی ممالک بھی ہیں جو بیٹھ کے تماشہ دیکھ رہے ہیں اور صلاحیت ہونے کے باوجود کوئی جوابی کارروائی نہیں کررہے ہیں۔

اس سے قبل زلینسکی کئی بار امریکہ اور نیٹو سے یوکرائن کی فضائی حدود کو نو-فلائی زون قرار دینے کا مطالبہ کرچکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : نائجیریا میں امن محافظ کی رضاکار فورس پر مسلح افراد کی فائرنگ، 62 ہلاک

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی نے کہا ہے کہ کریمیہ اور دنباس پر گفتگو اور سمجھوتے کے لئے تیار ہیں۔

روس کی یوکرین پر فوجی کارروائی کے دو ہفتے بعد، اس ملک کے صدر ولودیمیر زلنسگی نے کہا ہے وہ جزیرہ نما کریمیہ اور دوسرے علیحدگی پسند علاقوں کی حالت پر گفتگو اور سمجھوتے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے اے بی سی نیوز ایجنسی سے انٹرویو میں کہا: میرے خیال میں وقتی طور پر قبضے میں جانے والے علاقوں اور نقلی جمہوریاؤں کو روس کے علاوہ کوئی بھی تسلیم نہیں کرتا… یہ علاقے کس طرح رہیں گے اس بارے میں ہم گفتگو کر سکتے اور سمجھوتے کا راستہ نکال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں مذاکرات کے لئے تیار ہوں، ہم سر تسلیم خم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ روس نے پیر کو یوکرین پر فوجی کارروائی روکنے کے لئے کچھ شرطیں پیش کی ہیں۔ روس نے کہا ہے کہ اگر کی ایف کریمیہ کو روس کا علاقہ اور دونستک و لوہانسک کو آزاد ریاستیں تسلیم کرلے تو وہ فورا کارروائی روک دے گا۔

زلنسکی نے کہا کہ ان کے لئے یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ ان علاقوں کے لوگ کس طرح رہنا چاہتے ہیں جو یوکرین کے ساتھ رہنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے پوتین سے گفتگو شروع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں پوتین اس جنگ کو روک سکتے ہیں جسے انہوں نے شروع کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button