یمن

یمن کے صوبے المہرہ میں مشکوک حرکات، صیہونی افسران کی آمد

شیعیت نیوز: یمن میں عبد المنصور ہادی کی مستعفی حکومت کے انچارج باخبر ذرائع نے مشرقی یمن کے صوبے المہرہ میں صیہونی حکومت کے افسران کی ایک نئی تعداد کی آمد کا اعلان کیا۔

البوابۃ الاخباریہ العالمیہ ویب سائٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موساد کے متعدد صیہونی افسران اور ماہرین حالیہ گھنٹوں میں سعودی اماراتی اتحاد کے ایک فوجی طیارے پر الغیضہ ایئرپورٹ پہنچے۔

چند روز قبل مصری افواج کی ایک بڑی تعداد اس صوبے میں سعودی اتحاد کے آپریشن میں حصہ لینے کے لیے الغیضہ ایئر پورٹ پر پہنچی تھی جس میں امریکی اور برطانوی سمیت مختلف غیر ملکی افواج کی موجودگی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

یہ پیش رفت سعودی اماراتی اتحادی افواج کے اس اسٹریٹیجک صوبے میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے داعش کے عناصر کو بھیجے جانے کے بعد المہرہ کو نشانہ بنانے کے نئے منصوبے کے انکشاف کے ساتھ موافق ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیائے عیسائیت کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس بھی یمن میں سعودی انسانیت سوز مظالم کےخلاف بول پڑے

گزشتہ دسمبر میں یمنی ذرائع نے یمن کے مشرقی ساحل پر متعدد ماہرین اور فوجیوں کو لے جانے والے امریکی جنگی جہاز کے ڈوبنے اور الغیضہ کے ہوائی اڈے پر متعدد فوجی ساز و سامان کی منتقلی کی خبر دی تھی۔

اکتوبر کے اواخر میں شاہان شہر میں دھرنا کمیٹی کے سربراہ حامد زبنوت نے الغیضہ ہوائی اڈے پر برطانوی فوجیوں کی آمد اور ہوائی اڈے کے میدانوں پر فوجی بیرکوں کی تعمیر کا اعلان کیا۔

اسی دوران البوبہ الاخباریہ العالمیہ نیوز ویب سائٹ نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکی اور برطانوی افواج کا ایک گروپ الغازہ ایئرپورٹ پر تعینات ہے۔ ایک ایسا شہر جو، ایک اسٹریٹجک پوزیشن کے علاوہ، تجارت اور توانائی کی راہداریوں کو نظر انداز کرتا ہے۔

المہرہ کے سابق نائب گورنر علی سالم الحارثی نے چند ماہ قبل ایک پریس کانفرنس میں اس مسئلے پر خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ برطانوی افواج المہرہ میں کچھ لوگوں کی جاسوسی کر رہی ہیں۔

یمنی انصار اللہ تحریک کے قریبی ذرائع نے لبنانی اخبار الاخبار کو بھی بتایا کہ تحریک انصار اللہ نے تفصیلی معلومات حاصل کی ہیں جن میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کئی جہاز المہرہ شہر کے قریب آبدوز کیبلز سے یمنی مواصلات کی جاسوسی کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button