سعودی عرب

آل سعود خاندان میں نئے اختلافات کے شعلے بھڑک اٹھے

شیعیت نیوز: یمنی نیوز ویب سائٹ (البوابہ الاخباریہ الیمنی) کے مطابق جیسے جیسے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تخت نشینی کی کوششوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آل سعود خاندان کے اندر اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔

یہ کارروائی محمد بن سلمان کے قتل کی کوشش کی خبر سے مطابقت رکھتی ہے، جنہیں ریاض میں قتل کرنے کی کوشش کی گی لیکن وہ بچ گئے ۔

ذرائع نے بتایا کہ آل سعود خاندان کے شہزادوں کے درمیان اس وقت اختلافات عروج پر پہنچ چکے ہیں جس کی وجہ سے وہ محمد بن سلمان سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یمنی اڈے کے مطابق بن سلمان شاہ سلمان کے خاندان میں اقتدار کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے دیگر سعودی شہزادوں بالخصوص ان کے کزن کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جو شخص اشرافیہ کی زندگی گزارتا ہے یا ہتھیار ڈال دیتا ہے وہ انقلاب کی پاسداری نہیں کرسکتا

سعودی ولی عہد نے اپنے مخالفین کو محمد بن نائف اور احمد بن عبدالعزیز کو قید کر کے تخت سے بے دخل کر دیا اور دوسرے شہزادوں کو نقصان پہنچانے کی قیمت پر اپنے اقتدار کے لیے زمین تیار کر لی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ولی عہد کی شاہی عدالت میں سخت مخالفت انہیں تخت تک پہنچنے سے روک سکتی ہے۔

ان ماہرین کے مطابق یمنی جنگ میں بن سلمان کی شکست ان اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے جس نے سعودی خاندان کے اندر تنازعات کو ہوا دی ہے اور بن سلمان کو اس خاندان کے مستقبل کے لیے خطرہ سمجھا جانا چاہیے۔

ارنا کے مطابق صہیونی اخبار ’’مکور رشون‘‘ نے گزشتہ منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو قتل کر دیا گیا لیکن وہ بچ گئے۔”

ناکام قتل کے بعد، محمد بن سلمان نے مبینہ طور پر اپنے بھائی بندر بن سلمان کو قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button