مشرق وسطی

متحدہ عرب امارات فرانس کے ساتھ ہوئے مل کر یمن کے انرجی ذخائر کو لوٹ رہا ہے

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات فرانس کے ساتھ ہوئے اسلحہ جاتی معاہدے کی رقم کو ادا کرنے کے لئے یمن کے انرجی ذخائر کو لوٹ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات فرانس کے ساتھ ہوئے اربوں ڈالر کے اسلحے کے سودے کی ادائیگی کی غرض سے یمن کے انرجی ذخائر کو لوٹ رہا ہے۔ اس سودے کا مقصد یمن کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں تھوپی گئی تباہ کن جنگ میں ابو ظہبی کی فضائیہ کو مضبوط بنانا ہے۔

یمن کی الخبر ویب سائٹ نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی کہ یمن میں فرانس کے سفیر جان میری سافا نے جنوبی صوبے شبوہ میں متحدہ عرب امارات کے اتحادی قبائل کے سرداروں سے ملاقات کی تاکہ اس علاقے میں ابو ظہبی کے ساتھ ہوئے سودے کے تحت ایل این جی گیس کی پیداوار کا عمل شروع کرسکے۔

رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی سفیر کی یہ ملاقات، بلہاف ایل این جی تنصیبات میں پروڈکشن شروع کرنے کے عمل پر مرکوز تھی۔ ان تنصیبات کے 50 فی صد سے زیادہ حصص، فرانسیسی تیل کمپنی ٹوٹل انرجیز ایس ای کے پاس ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ راجہ ناصرعباس و دیگرایم ڈبلیوایم قائدین کاباوفا ،بہادر اور قابل اعتماد ساتھی یعقوب حسینی کی وفات پر اظہار تعزیت

دوسری جانب صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ عرب امارات میں جاری یمنی کارروائیوں کے بعد تل ابیب نے ابوظہبی کو آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔

صیہونی میڈیا نے خبر دی کہ اسرائیل نے آئرن ڈوم سسٹم متحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

صیہونی ٹی وی 13 نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران ابوظہبی پر یمن کے حملوں کے ایک سلسلے کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر یہ نظام متحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

واضح رہے کہ اسحاق ہرزوگ، جن کا ابوظہبی کا دورہ متحدہ عرب امارات کے اندر یمنی انصار اللہ تحریک کے تیسرے آپریشن کے موقع پر ہوا۔

ا نہوں نےکہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے سکیورٹی خدشات کو دور کریں گے،ا ن کے اس تبصرے کے بعد اسرائیلی میڈیا نے کہاکہ اسرائیلی حکام نے متحدہ عرب امارات کو آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم سمیت فوجی ہتھیار فروخت کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ یہی آئرن ڈوم سسٹم غزہ میں 12 روزہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کے کئی میزائلوں کو ناکارہ بنانے میں ناکام رہا۔

درایں اثنا Axios نیوز ویب سائٹ نے اطلاع دی کہ صیہونی وزارت جنگ کا ایک وفد یمنی فوج کے حملوں کے بارے میں بات چیت کے لیے حال ہی میں ابوظہبی پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button