مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی جیل میں علاج کی سہولیات کا فقدان، قیدیوں کی بھوک ہڑتال

شیعیت نیوز: کینسر کے مرض میں مبتلا قیدی نصیر ابو حامد سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی جیل میں قید دیگر فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔

دورانِ قید علاج کی ناکافی سہولیات اور صحت سے متعلق مستقل عدم توجہی پر یہ قدم گذرے بُدھ سےاٹھایا گیا ہے۔

قیدیوں کی مشکلات پر آواز بلند کرنے والی اتھارٹی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام قیدی تین دن تک نہ کچھ کھائیں گے نہ پئیں گے۔

اسرائیل نے قیدیوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ مریضوں کو علاج کی بنیادی سہولت سے محروم رکھنا اب معمول ہے۔ قیدیوں کی بھوک ہڑتال خوابیدہ  عالمی ضمیر کو جگانے کی ایک کوشش ہو گی۔ طبی سہولیات فراہم نہ کرنے  پر اسرائیل کی مذمت جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے۔

وکیل کریم اجوہ نے رام اللہ قید خانے میں ابو حامد سے ملاقات کی۔ وہ اُن کی بگڑتی صحت پر شکوہ کناں تھے۔ ابو حامد کے لیے چلنا پھرنا تقریباً ناممکن ہے۔ ذہن بری طرح متاثر ہوا اور وزن تیزی سے کم ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او کی آمرانہ روش ناقابل قبول ہے، عزیز دویک

وکیل کے مطابق انہیں صرف درد کش ادویات دی جا رہی ہیں، باقاعدہ کوئی علاج نہیں کیا جا رہا۔ 2002ء سے قید کی صعوبت اٹھاتے ابو حامد اسلاف کی یاد ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی آباد کاروں کے ایک گروہ نے زیتون کے درجنوں درخت اکھاڑ دیے اور جانوروں کے ریوڑ پر حملہ کیا ۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں الخلیل شہر کی جنوبی جانب مسافر یطا میں یہ ظلم ڈھایا گیا ہے۔

مقامی مبصر فؤاد العمر نے بتایا کہ ظالموں نے زیتون کے 60 درخت ضائع کر دیے ہیں جو ایک فلسطینی خاندان نے بڑی محنت سے اگائے تھے ۔ دو ماہ میں یہ درخت اکھاڑنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس کی کتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

عمر کا مزید کہنا تھا کہ آباد کاروں نے مقامی آبادی کے مویشیوں پر بھی حملہ کیا جو قریب میں چر رہے تھے۔ وہ انہیں ہانک کر اپنے ساتھ لے جانا چاہتے تھے مگر اُن کی یہ ظالمانہ کوشش کامیاب نہ ہو سکی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button