مشرق وسطی

یمنی جوابی میزائل حملوں کے بعد دبئی اور ابوظہبی کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی

شیعیت نیوز: یمنی جوابی میزائل حملوں نے حالیہ برسوں میں امارات کے حکمرانوں بالخصوص ابوظہبی اور دبئی کے حکمرانوں کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کو تیز کر دیا ہے۔

العالم کے مطابق بعض ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فیڈرل نیشنل کونسل کے ارکان نے ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید کو کونسل کی مسلسل بندش اور حالیہ خطرناک صورتحال کے تناظر میں اجلاس بلانے سے انکار کے حوالے سے احتجاجی خط بھیجا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دبئی ، الشارجہ اور دیگر اماراتی حکمرانوں نے محمد بن زاید کو غیر ملکی مداخلت پر مبنی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کے نتائج سے وہ بارہا خبردار کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : الحسکہ میں شامی فوج کے ساتھ جھڑپ سے امریکی فوجی فرار ہو گئے

جبکہ یمنی جوابی میزائل حملے متحدہ عرب امارات کے لیے ایک مسئلہ بن چکے ہیں، خاص طور پر دبئی کے لیے یہ ایک بڑی تباہی ہے، حالانکہ اس نے اسے نشانہ نہیں بنایا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں ایمریٹس لیکس ویب سائٹ پر یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں سے متحدہ عرب امارات کے دورے کے اپنے منصوبوں پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکہ نے یمنی انصار اللہ فورسز کے میزائل اور ڈرون حملوں کے خدشات کے بعد اپنے شہریوں کو وارننگ جاری کی ہے۔

گزشتہ ہفتے یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے 20 یو اے وی اور 10 بیلسٹک میزائلوں نے متحدہ عرب امارات کے گہرائی میں اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button