الحسکہ میں شامی فوج کے ساتھ جھڑپ سے امریکی فوجی فرار ہو گئے

شیعیت نیوز: امریکی فوجی قافلے نے شامی فوج کے سامنے عبور کرتے ہوئے شمال مشرقی شام میں الحسکہ شہر کے مرکز تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن امریکی فوجی فرار ہو گئے اور علاقہ چھوڑنا پڑا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، امریکی فوج نے اگرچہ شامی فوج کی چوکی سے گزرنے پر اصرار کیا، لیکن آخر کار اس علاقے سے فرار ہونے کا انتخاب کیا۔
دیر الزور، رقہ اور الحسکہ کے صوبوں کے مختلف علاقوں میں کئی بار یہی کچھ ہوتا ہے اور مقامی لوگ بار بار شامی فوج کی مدد کے لیے آتے ہیں اور پتھر پھینک کر اور نعرے لگاتے ہوئے امریکیوں کو بھگا دیتے ہیں۔
تازہ ترین واقعہ 7 جنوری کو پیش آیا، جب چار گاڑیوں میں سوار امریکی فوجی صوبہ رقہ کے گاؤں قبور الغرجانہ کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے جب وہ شامی فوج کی ایک چوکی کے سامنے آگئے۔ اس دوران دیہاتیوں نے، جنہوں نے شامی فوج کے ساتھ امریکی قابض افواج کا تصادم ہوا، اور امریکی فوجی فرار فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں : واشنگٹن کے سیاسی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان
شامی حکومت نے بارہا اپنی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی موجودگی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے قبضہ قرار دیا ہے اور سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو خط لکھ کر اس پر احتجاج کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے میں، امریکی لڑاکا طیاروں نے داعش سے لڑنے کے بہانے الحسکہ کے اطراف کے علاقوں پر بار بار بمباری کی ہے، جس پر دمشق حکومت نے شدید احتجاج کیا ہے۔
دوسری جانب شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کا راکٹ حملہ ناکام بنا دیا گیا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی فوجیوں نے دمشق میں کچھ اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے راکٹ داغے جسے شام کے فضائی دفاعی سسٹم نے ناکام بنا دیا۔
واضح رہے کہ شام کا بحران، دوہزار گیارہ میں سعودی عرب ، امریکہ اور اس کے بعض اتحادیوں کی حمایت و مدد کے حامل داعش دہشت گرد گروہ کے حملے سے پیدا کیا گیا تھا اور اس کا مقصد علاقے کے توازن کو صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔
واضح رہے کہ خود ساختہ صیہونی حکومت، شام میں دہشتگردوں کی مکمل شکست سے تشویش میں مبتلا ہے۔