اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

وزیر اعظم کے معاون خصوصی طاہر اشرفی نے بھی ذکر اہل بیت اطہارؑ کے بغیر نصاب تعلیم کو نامکمل قراردے دیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یکساں نصاب تعلیم موجودہ حکومت کی اہم کامیابی ہے، متحدہ علماء بورڈ نے 326 کتابوں کو باہمی اتفاق سے کلیئر کیا ہے

شیعیت نیوز: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کے معاملہ پر حکومت پاکستان کے اقدامات کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے، کینیڈا کے وزیراعظم نے اسلامو فوبیا پر جو اقدامات کا اعلان کیا، اس کی تحسین کرتے ہیں، الحمدللہ یہ وزیر اعظم عمران خان، حکومت اور علماء کی کوششوں کا نتیجہ ہے، اسلام خواتین کے حقوق کا محافظ ہے، نصاب تعلیم، ذکر اھلبیت و اطہار ؓ واصحابؓ رسولﷺ کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، پیغام پاکستان کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف قانون حرکت میں آیا ہے اور آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی مسلک و مذہب کے مقدسات کی توہین کی اسلام اجازت نہیں دیتا، ملک بھر میں پاکستان علماء کونسل کے یوم تاسیس کی تقریبات 22 فروری سے 25 فروری تک ہوں گی، 27 فروری کو لاہور میں عظیم الشان علماء و مشائخ کنونشن منعقد کریں گے، اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کانفرنس 22 مارچ کو اسلام آباد میں ہو گی، پیغام اسلام کانفرنس رمضان المبارک کے بعد ہو گی، شادیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے بارات کے ہجوم کو کم یا ختم کرنے پر توجہ دینی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: ریاست مدینہ کے دعویدار متنازع نصاب تعلیم کے نام پر قوم کو انتشار کا شکار کر رہے ہیں، علامہ سبطین سبزواری

لاہور میں طاہر اشرفی نے سیدہ فاطمۃ الزاھراؑ سیمینار سے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو تعلیم، تجارت اور زندگی کے تمام شعبوں میں اسلام نے کردار ادا کرنے کی اجازت دی ہے، آج کی عورت کو اسلام کا تصور حیاء سیدہ فاطمۃ الزاھراؑ سے سیکھنا چاہیے، اسلام اور مرد عورت دونوں کو حیاء اور شرم کا رویہ اپنانے کا حکم دیتا ہے، عورت کیلئے حجاب اور مرد کیلئے نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم ہے، عورتوں کو تعلیم، تجارت، صحت اور دیگر شعبوں میں کام کرنے سے روکنا اسلامی تعلیمات نہیں جہالت ہے، اسلام نے عورت اور مرد دونوں کیلئے ضابطہ حیات مقرر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سات برس بعد بھی شہدائے سانحہ شکارپور کے وارثان ریاست سے انصاف کیلئےسوالی ہیں ، علامہ مقصود ڈومکی

انہو‏ں نے کہا کہ پاکستان میں یکساں نصاب تعلیم موجودہ حکومت کی اہم کامیابی ہے، متحدہ علماء بورڈ نے 326 کتابوں کو باہمی اتفاق سے کلیئر کیا ہے، نصاب تعلیم سے اصحاب رسول و اہل بیتؑ کا ذکر کیسے نکالا جا سکتا ہے؟ تمام مکاتب فکر کی مقتدر قیادت کو افواہوں کی بجائے حقائق کے مطابق فیصلے اور گفتگو کرنی چاہیے۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ آج مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کی بات پر تنقید کی جاتی ہے، ریاست مدینہ جیسی ریاست بنانے کیلئے نظام عدل اور احتساب ہی ریاست مدینہ جیسا ہونا چاہیے تب ریاست مدینہ بنے گی، آج کہا جا رہا ہے کہ کسی صاحب قضا کے اہلخانہ سے اثاثے نہیں پوچھے جا سکتے تو پھر باقیوں سے کیوں پوچھے جائیں؟۔

متعلقہ مضامین

Back to top button