اہم ترین خبریںیمن

یمنی فوج اور انصار اللہ نے متحدہ عرب امارات نے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا

شیعیت نیوز:  یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز انصار اللہ نے متحدہ عرب امارات کے حملوں کا زبردست جواب دیتے ہوئے تیل سے مالامال صوبے شبوہ سے متحدہ عرب امارات کے جارح فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

موصولہ رپورٹوں کے مطابق یمن کی مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورسز انصار اللہ نے سعودی اتحاد کے رکن ملک متحدہ عرب امارات کے خلاف گزشتہ ہفتے طوفان یمن ایک اور طوفان یمن دو نامی کارروائی کی اور ابو ظہبی اور دبئی کو ڈرون اور میزائلی حملوں کانشانہ بنایا۔

المیادین ٹیلی ویژن چینل نے یمن کے آگاہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے فوجیوں اور اس کے آلہ کاروں اور ایجنٹوں کی پسپائی متحدہ عرب امارات کے اعلی حکام کی واضح شکست ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد کے پاس اس غیر انسانی حملے میں ملوث ہونے کا انکار کرنے کی کوئی گنجائش نہیں

دوسری جانب سعودی جارح اتحاد نے یمن کے لئے ایندھن پر مشتمل ایک اور بحری جہازکو روک لیا ہے۔

ینگ جرنلسٹ کلب کی رپورٹ کے مطابق یمن کی پٹرولیم کمپنی کے ترجمان عصام یحیی کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے بحری جہاز Eships Barracudaکو جس میں 4 ہزار ٹن سے زائد ایندھن ہے روک دیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اس بحری جہاز کو اقوام متحدہ کی جانب سے اجازت ملی تھی۔

جارح سعودی اتحاد نے اس سے قبل بھی کئی بحری جہازوں کو جن میں غذائی اشیاء اور ایندھن تھے روک دیا تھا۔

واضح رہے کہ سعودی اتحاد کی جاری جارحیپت کی وجہ سے اس ملک کو ایندھن کی اشد ضرورت ہے اور اسی وجہ سے اس ملک کے زیادہ تر اسپتال یا تو بند پڑے ہیں یا پھر سعودی حملے میں تباہ ہوگئے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کے حمایت سے یمن کو گزشتہ 7 سال سے جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، ‌فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ سات سال سے زائد عرصے سے جاری سعودی امریکی جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں لاکھوں یمنی شہری، شہید، زخمی، بیمار یا متاثر ہو چکے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی حمایت سے یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ ترین جارحیت کے باوجود یہ فوجی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button