دنیا

امریکہ، ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے، امریکی ترجمان نیڈ پرائس

شیعیت نیوز: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے جب کہ ویانا میں ایران اور 4+1 مذاکرات جاری ہیں۔

یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا ہمیشہ یہ خیال رہا ہے کہ جوہری معاہدے جیسے مسائل پر ایران کے ساتھ براہ راست دو طرفہ یا کثیرالجہتی رابطہ ’’زیادہ نتیجہ خیز‘‘ ہے۔

پرائس نے کہا کہ جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے امریکہ اور ایران کو فوری طور پر زیادہ موثر رابطے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ جلد از جلد اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست سفارتی بات چیت شروع کرنے کا خواہاں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایران کے جوہری پروگرام کی ترقی کی رفتار کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ سے متعلق معاہدے تک پہنچنے کا وقت تقریباً ختم ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ سے براہ راست مذاکرات پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، حسین امیر عبداللہیان

اس سے پہلے ایک امریکی اہلکار نے اپنے نام کو معلوم ظاہر نہ کرنے کے ساتھ بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ واشنگٹن جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے پر تیار ہے، جو ابھی تک واشنگٹن کی جانب سے یورپی شراکت داروں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں۔

27 دسمبر کو ویانا میں پابندیوں کے خاتمے پر مذاکرات کا آٹھواں دور شروع ہوا۔ جیسا کہ شریک ممالک نے نوٹ کیا ہے، مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں۔

اس دوران وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ ویانا مذاکرات میں امریکی وفد کے ایک اہم رکن رچرڈ نفیو کے علاوہ دو دیگر افراد نے اختلاف رائے کی وجہ سے مذاکراتی ٹیم کو چھوڑ دیا۔

وال سٹریٹ جرنل نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذاکراتی ٹیم کے دو دیگر ارکان، جن کی قیادت ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے رابرٹ مالی کر رہے تھے، مذاکرات میں سخت موقف کی خواہش کی وجہ سے ٹیم چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button