دنیا

صنعا آپریشن سے امریکہ کا خدشہ اور متحدہ عرب امارات میں مقیم امریکیوں کو وارننگ

شیعیت نیوز: ابوظہبی میں امریکی سفارت خانے نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں یمنی فوجی کارروائی کے بعد، متحدہ عرب امارات میں مقیم امریکیوں کو ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی وارننگ جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی الرٹ میں یہ ہدایات بھی شامل ہیں کہ مقیم امریکیوں کو میزائل حملوں سے کیسے نمٹا جائے۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اندر گہرائی میں پیر کے یمن طوفان 2 آپریشن کی تفصیلات کا اعلان کیا جس کا عنوان ہے

انہوں نے کہا کہ ابوظہبی میں الظفرہ ایئر بیس اور دیگر اہم اہداف کو بڑی تعداد میں ذوالفقار بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

دبئی میں ایک اور اہم ہدف کو صمد 3 ڈرون نے نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے اندر "شروره” کے علاقے اور دیگر علاقوں میں متعدد فوجی اڈوں کو صمد ” اور قصیف کے ٹو ڈرونز نے نشانہ بنایا۔

یحییٰ سریح نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے جنوب میں جازان اور عسیر کے اہم مراکز کو بڑی تعداد میں بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا اور انتہائی درستگی کے ساتھ انجام پانے والے اس آپریشن کے اہداف حاصل کر لیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی افواج کے پاس دشمن کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، سربراہ محمد عبدالسلام

دوسری جانب امریکہ نے یوکرائن کے دارالحکومت کیف سے اپنے غیر ضروری سفارتی عملے اور ان کے اہل خانہ کو وطن واپس آنے کا حکم دے دیا ہے۔

امریکی حکام کی جانب سے یہ اقدامات اس وقت سامنے آئے، جب روس نے یوکرائن پر حملے کی دھمکیاں دیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کو یوکرائن پر حملے کے حوالے سے سخت وارننگ بھی جاری کی تھی۔

بطور امریکی صدر وائٹ ہاؤس میں ایک سال مکمل ہونے پر جو بائیڈن نے کچھ روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرائن میں روسی فوج کا کسی بھی قسم کا داخلہ حملہ سمجھا جائے گا اور اس طرح کے حملے کا ردعمل بہت شدید ہوگا۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے یوکرائن میں فوجی مداخلت کا انتخاب کیا تو روس کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button