مشرق وسطی

متحدہ عرب امارات کا امریکہ سے انصار اللہ کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے انصاراللہ کو امریکی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کرنے کے جو بائیڈن کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انصار اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کی حمایت کرے۔

واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے ٹویٹ کیا کہ یہ یمنی انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ریمارکس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

مسئلہ واضح ہے کہ شہری اہداف پر بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کی فائرنگ، جارحیت کا تسلسل اور یمنی عوام کے لیے حل کا رخ موڑنا ہے۔

ابوظہبی کے خلاف انصار اللہ کے حالیہ ’’کامیاب آپریشن‘‘ کے بعد جیسا کہ بعض مغربی ممالک نے انصار اللہ کے خلاف جاسوسی تیز کر دی ہے، امریکی صدر نے کل دو گھنٹے کی نیوز کانفرنس میں کہا کہ وہ دوبارہ انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست داخلے کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : الجزیرہ نیٹ ورک کے 34 صحافیوں اور پروڈیوسرز کو اسرائیلی مالویئر نے ہیک کر لیا

العربیہ کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ یمنی انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی حمایت کرتے ہیں، بائیڈن نے کہا کہ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے اس سے قبل وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے ارکان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں دوبارہ شامل کرنے کی حمایت کریں۔

دو روز قبل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النہیان نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں ایسی درخواست کی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں امریکی حکومت نے سعودی عرب کی حمایت میں انصار اللہ کو اپنی ’’دہشت گردوں‘‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا، لیکن جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سابق انتظامیہ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اور 16 فروری کو امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا کہ اس نے سعودی دہشت گردی کی فہرست سے انصار اللہ کا نام منسوخ کر دیا۔

یمنی فوج نے پیر کو یمن کے آپریشن طوفان کو پانچ بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں اور بڑی تعداد میں UAVs، دبئی اور ابوظہبی کے ہوائی اڈوں، ابوظہبی المصفہ آئل ریفائنری اور متعدد دیگر اہم اور حساس مقامات کو نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button