شہید قاسم سلیمانی کے قتل کی تحقیقاتی مشترکہ کمیٹی کا تیسرا اجلاس

شیعیت نیوز: بغداد میں شہید جنرل سلیمانی کے قتل کے معاملے کی تحقیق کے لئے تیار کی گئی مشترکہ کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہونے والا ہے۔
ایرانی عدلیہ میں بین الاقوامی امور کے نائب اور انسانی حقوق کمیٹی کے سکریٹری کاظم غریب آبادی نے اس بات کی خبر دی ہے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا کیس باضابطہ طور پر شروع ہوگیا جس سے متعلق پہلی نشست 3 جنوری کو ہوئی جبکہ اس کمیٹی کی تیسری نشست فروری کے تیسرے ہفتے میں منعقد ہوگی۔
خیال رہے کہ ایران کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر کو امریکی دہشت گردوں نے ایک فضائی حملہ کر کے بغداد میں شہید کر دیا تھا۔ شہید سلیمانی عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے۔
محاذ استقامت کے مذکورہ دو عظیم کمانڈروں کے قتل کا موضوع اس وقت ایران و عراق کی مشترکہ کوششوں سے آگے بڑھ رہا ہے جس میں ایک مشترکہ کمیٹی تمام تر قانونی گنجائشوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اُسے عالمی عدالتوں تک لے جانے کے لئے کوشاں ہے۔
اس کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وزیر خارجہ مائک پومپیو کو اصل مجرم قرار دیا گیا ہے جبکہ دیگر دسیوں ملزموں کے نام بھی کیس میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پابندیاں اور دھونس دھمکیوں سے ایران کی پیشرفت نہیں رکنے والی، صدر ایران ڈاکٹر رئیسی
دوسری جانب ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمیں ایران کو ایٹمی پلانٹ تیارکرنے والے ملک میں تبدیل کرنا چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے ایرانی سائنسداں شہید مسعود علی محمدی کی شہادت کی سالگرہ کے موقع پر شہید کے اہل خانہ سے ملاقات میں کہا کہ شہید ڈاکٹر علی محمدی کا ہماری گردن پر بہت بڑا حق ہے شہید علی محمدی اور دیگر شہداء کی یاد ہمارے دلوں کی گہرائیوں میں موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہداء کی یاد ہمارا فریضہ اور ذمہ داری ہے اور ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ شہداء کے جانے کے بعد ہمیں ان کے راستے پر گامزن رہنا ہے۔
ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ شہیدوں نے جو علمی، سائنسی اور قلمی کارنامے انجام دیئے ہیں وہ ان کے لئےصدقہ جاریہ ہیں ۔ شہداء کے علمی اور سائنسی کارنامے ملک وقوم کی پیشرفت، اقتدار اور سربلندی کا باعث بنے ہیں اور ہم بھی شہداء کی راہ پر سفر جاری رکھنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہیں۔
اس ملاقات میں شہید علی محمدی کی ہمسر نے کہا کہ شہداء کے بہت سے کارنامے ابھی بھی گمنام ہیں جو منظر عام پر نہیں آسکے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ شہداء قیامت میں ہماری سفارش اور شفاعت کریں ۔ انھوں نے کہا کہ شہید علی محمدی شہادت کے بعد پہچانے گئے شہادت نے انھیں پہچنوایا ہے۔