مشرق وسطی

ترکی کی شام کے صوبے الحسکہ پر پھر توپ خانے سے گولہ باری

شیعیت نیوز: ترک فوج نے شام میں دہشت گردوں کی حمایت کے تناظر میں اس ملک کے الحسکہ صوبے پر توپ خانے سے گولہ باری کی۔

سانا نیوز کے مطابق، ترک فوج کی توپ خانہ اکائی اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے صوبے الحسکہ کے شمالی مضافاتی علاقے ”تل تمر“ کے گاؤں پر حملہ کیا۔

اس حملے میں ’الدردارہ‘ اور ’العبوش‘ گاؤں میں گھروں کو بھاری نقصان پہونچا۔

ترکی شام میں دہشت گردوں کا اوم حامی شمار ہوتا ہے۔

حالیہ مہینوں میں ترک فوج نے دہشت گردوں کی حمایت میں شامی فوج کے ٹھکانوں، بنیادی تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو باربار نشانہ بنایا ہے۔

اس وقت شام کے مشرقی علاقوں پر ترک فوج کا قبضہ ہے۔

شمالی شام پر ترکی کے حملے اور ناجائز قبضے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود کا اشتعال انگیز اقدام، مسجدالنبی (ص) میں خواتین کے داخلے پر پابندی

دوسری جانب شامی شہریوں نے القامشلی کے نواح میں صالحیہ حرب نامی گاؤں میں داخل ہونے والے امریکی فوجی قافلے کو روکا اور اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ شامی فوج کے تعاون سے متعدد شامی شہریوں نے ’’ صالحیہ حرب‘‘ کے مضافات میں امریکی فوجی قافلے کو پسپائی پر مجبور کردیا۔

8 جنوری کو شامی فوج کی ایک چوکی نے الحسکہ کے شمال مغربی مضافات میں امریکی فوجی قافلے کو روکا اور اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔

غور طلب ہے کہ امریکہ نے شمالی اور مشرقی شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر کے 28 فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں اور شام کے وسائل کو لوٹ رہا ہے۔

امریکی فوج نے القاعدہ کے عسکریت پسندوں اور ان سے منسلک دہشت گرد گروہوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے علاوہ شامی عوام کو ان کے وسائل اور دولت سے محروم کرنے کے لیے شام کے تیل کے کنوؤں والے علاقوں میں فوجی تعینات کیے ہیں ۔ یہ اقدامات امریکہ اور خطے میں اس کے اتحادیوں اور اتحادیوں کی طرف سے شام کے وحشیانہ محاصرے کے ساتھ موافق ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button