دنیا

ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے ، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف

شیعیت نیوز: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آج ایک نیوز کانفرنس میں ملک کے لیے 2021 کے نتائج اور روس کی خارجہ پالیسی کے لیے اہمیت کے حامل مختلف امور کے بارے میں بات کی ۔

وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایران کے جوہری مذاکرات کی حالت کے بارے میں کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی کسی معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔

روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون میں مزید سنجیدگی سے کام لینا چاہیے۔

انہوں نے نیٹو پر تنقید کرتے ہوئے اور یوکرین کو اشتعال دلاتے ہوئے کہا، نیٹو غیر معمولی طور پر یوکرین اور اسکینڈینیوین ممالک کو اپنی صفوں میں گھسیٹ رہا ہے۔ مغربی ممالک کشیدگی بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں، دنیا میں تصادم کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے دنیا میں تصادم کے امکانات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال بہتر نہیں ہو رہی ہے، (دنیا میں) تصادم کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

مغربی شراکت دار اس طرح کے منفی رجحان میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں، وہ بین الاقوامی تعلقات کے ڈھانچے کو، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی ہے، کو نقصان پہنچانے کے چکر میں ہیں، اور انہوں نے بین الاقوامی قانون کی جگہ اپنے قوانین کو اپنا لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں سیاسی عدم استحکام غیر ملکی خطرات سے بڑا خطرہ

دوسری جانب روس نے امریکہ اور نیٹو کے ساتھ اپنے سکیورتی مذاکرات کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے امریکہ اور نیٹو کے ساتھ بنیادی مسائل پراختلافات باقی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کرملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ جنیوا اور برسلز میں اب تک ہونے والی بات چیت کے دو دور میں معمولی پیشرفت ہوئی ہیں لیکن ماسکو ٹھوس نتائج کی تلاش میں ہے۔ ماسکو نے کہا کہ اس کا یوکرائن پر حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

روسی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین پر فوجیں تعینات کر سکتے ہیں کہ وہ کس طرح کا انتخاب کرتے ہیں اور نیٹو کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

کرملن کی جانب سے سیکیورٹی کے مطالبات کی فہرست میں وعدے شامل ہیں کہ نیٹو سابق سوویت جمہوریہ یوکرین کو کبھی بھی رکن بننے کی اجازت نہیں دے گا اور یہ تنظیم وسطی اور مشرقی یورپ کی سابقہ ​​کمیونسٹ ریاستوں سے فوجیں واپس بلائے گی جو اس اتحاد میں شامل ہوئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button