یمن

16 ہزار یمنی شہری جارح سعودی فوج سے علیحدہ ہوئے ہیں، ریاض صلاح بلذی

شیعیت نیوز: یمن میں قومی مصالحتی عمل زور و شور سے جاری ہے۔ عرب ای مجلے کے مطابق یمن کے زون 5 کے کمانڈر جنرل ریاض صلاح بلذی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انصار اللہ کی جانب سے چند ماہ قبل سے کئے گئے عام معافی کے اعلان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تاحال کم از کم 16 ہزار یمنی باشندے جارح سعودی فوجی اتحاد کو ترک کر کے وطن کی آغوش میں واپس لوٹ آئے ہیں۔

جنرل ریاض صلاح بلذی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ علاوہ ازیں جارح سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہزاروں دوسرے یمنی شہری بھی وطن واپس پلٹنا چاہتے ہیں۔

الخبر الیمنی کے مطابق جنرل ریاض صلاح بلذی نے کہا کہ جارح دشمن کی جانب سے فریب کھانے والے ہم وطنوں کے ان کے گھر تک پہنچنے تک ان کی حفاظت کی ذمہ داری صنعاء فورسز کے کاندھوں پر ہوتی ہے جبکہ ان بھائیوں کو چاہئے کہ وہ قومی مصالحتی عمل کی مدت کے ختم ہونے سے پہلے پہلے وطن واپس پہنچ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : صوبہ شبوہ میں یمنی میزائل حملے میں درجنوں اماراتی، سعودی حمایت یافتہ جنگجو ہلاک

رپورٹ کے مطابق جارح سعودی فوجی اتحاد سے یمنی شہریوں کے علیحدہ ہو کر وطن کی دفاعی فورسز میں شامل ہونے کی ایک بڑی وجہ ان کے ساتھ سعودی افسروں کی انتہائی بدسلوکی ہے جو ان کی توہین کے ساتھ ساتھ انہیں طبی سہولیات فراہم کرنے اور ان کے علاج معالجے میں بھی لیت و لعل سے کام لیتے ہیں جبکہ اس خوف سے انہیں پوری تنخواہیں بھی نہیں دی جاتیں کہ وہ کہیں وطن واپس ہی نہ ہوتے جائیں۔

یمنی ای مجلے نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ اس وقت انصار اللہ کی جانب سے فریب خوردہ ہم وطنوں کے ساتھ رابطے کا تیسرا دور چل رہا ہے جبکہ موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ اس مرحلے کے دوران عام سپاہیوں اور درمیانے درجے کے یمنی افسروں سمیت جارح سعودی فوجی اتحاد میں اعلی عہدوں پر فائز یمنی بھی وطن واپس لوٹ آئیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button