مشرق وسطی

شام میں قومی مصالحت کی مہم تیز، 22 ہزار لوگوں نے اسلحہ شامی حکومت کے حوالے کردیا

شیعیت نیوز: شام میں قومی مصالحت کی کوشش میں آ رہی تیزی کے بیچ دیر الزور میں قریب 22 ہزار لوگ اپنے اسلحے رکھ کر اس مہم میں شامل ہو گئے ہیں۔ دہشت گردوں کے اہم مرکز رقہ میں بھی ایسی ہی کوششیں جاری ہیں۔

گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک 22 ہزار لوگ مرکزی حکومت کے خلاف استعمال ہونے والے اسلحے رکھ کر قومی مصالحتی مہم میں شامل ہو چکے ہیں۔

دیر الزور کے کچھ قبیلوں کے سرداروں نے نیوز ایجنسی سانا کو بتایا کہ سیرين ڈیموکریٹک فورس نے لوگوں کو قومی مصالحت کی مہم میں شامل ہونے سے روکنے کی کوشش کی مگر اس کے باوجود، اس علاقے میں سرکاری مراکز میں ایسے لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے جو اسلحے رکھ کر اس مہم کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

اسی طرح دہشت گردوں کا اہم ٹھکانہ سمجھے جانے والے رقہ شہر سے بھی یہ خبر آئی ہے کہ شہر کا ایک اسکول ایسے لوگوں کی رفت و آمد کا مرکز بن گیا ہے جو اسلحے رکھ کر قومی مصالحتی مہم میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام اور فلسطین دونوں صیہونی بربریت کا شکار ہیں، شامی وزیر خارجہ المقداد

دوسری جانب دمشق میں ایران کے سفیر کی شام کے صدر کے میڈیا ایڈوائزر سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان مطالعات اور میڈیا کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شام میں ایران کے سفیر مہدی سبحانی نے اس ملک کے صدر کے سینئر میڈیا اور سیاسی مشیر بتینہ شعبان سے ملاقات کی۔

سبحانی کی محترمہ شعبان سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مطالعات اور میڈیا کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی سفیر نے شامی صدر کے سینئر سیاسی اور میڈیا مشیر کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی۔

شعبان نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص میڈیا اور مطالعہ کے شعبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا اور امید ظاہر کی کہ وہ مناسب وقت پر ایران کا دورہ کریں گے۔

محترمہ شعبان، شام کی سب سے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں میں سے ایک، نے گزشتہ ہفتے دمشق میں جنرل قاسم سلیمانی کی یادگاری تقریب میں صدر کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button