مقبوضہ فلسطین

الاقصیٰ شہداء کا کینسر کے فلسطینی قیدی ناصر ابوحمید کی حالت زار پر ردعمل

شیعیت نیوز: فلسطینی قیدیوں کے امور کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا قیدی ناصر ابوحمید کی جسمانی حالت تشویشناک ہے اور وہ کوما میں ہیں۔

اس حوالے سے اس فلسطینی قیدی کی والدہ ام ناصر نے خبر رساں ایجنسی اناتولی کو بتایا کہ ناصر کی سب سے بڑی خواہش اپنے بیٹے کو دیکھنا ہے لیکن وہ اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

49 سالہ ناصر ابو حامد کا تعلق وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے العماری کیمپ سے ہے۔اس کے علاوہ اسے مزید 50 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کو ایٹم بم بنانے میں مدد فراہم کرنے والی کمپنیوں پر بم حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ تھا

العسیر قیدیوں کے کلب نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ابو حامد کو ان کی بگڑتی ہوئی حالت کے باعث ہسپتال لے جایا گیا تھا اور انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔

ام ناصر نے آناتولی کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے صیہونی حکام سے رجوع نہیں کریں گی کیونکہ ناصر ان سے زیادہ طاقتور ہے اور اسے شکست نہیں دی جائے گی۔

کتائب شہداء الاقصی کی تنبیہ

تحریک الفتح کے عسکری ونگ الاقصی شہداء نے صیہونی حکومت کو فلسطینی اسیران کو کسی بھی قسم کے نقصان سے خبردار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء نے صیہونیت کے سامنے سینہ سپر ہو کر اسلام اور مسلمانوں کا ناقابل تسخیر دفاع کیا، علامہ رمضان توقیر

وطن ویب سائٹ کے مطابق الاقصیٰ شہداء نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا: ’’اگر اسیر ناصر ابوحمید کو کوئی نقصان پہنچا تو ہم خشک اور گیلے کو ایک ساتھ جلا دیں گے اور زمین کو قابض کے نیچے جلا دیں گے۔ ”

الاقصیٰ شہداء یہ اعلان کرتے ہوئے کہ وہ مذکورہ قیدی کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اس کی فوری رہائی کے لیے خود حکومتی تنظیم کو متحرک کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button