جارح سعودی اتحاد کی یمن کے صوبے الحدیدہ میں اسٹاک ہوم جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی

شیعیت نیوز: جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں اپنی شکت کا بدلہ لینے کے خیال سے ایک بار پھر 125 حملے کر کے اسٹاک ہوم جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی جنگ میں مصروف جارح سعودی اتحاد نے صوبے الحدیدہ میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے خیال سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 125 مرتبہ صوبے کے مختلف علاقوں کو اپنے اندھے حملوں کا نشانہ بنایا۔
یمنی کمانڈروں کی آپریشنل کمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ کے مختلف رہائشی و غیر رہائشی علاقوں پر تابڑ توڑ حملے کئے۔
یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج کے حوصلے بلند ہیں، علی الموشکی کا دشمنوں کو اہم پیغام
الحدیدہ صوبے بالخصوص شہر اور اسکی بندرگاہ کو اقتصادی نقطہ نظر سے خاص اسٹریٹیجک اہمیت حاصل ہے اور وہاں پر جنگ بندی کے قیام کے لئے اب تک بین الاقوامی سطح پر بارہا کوشش کی جا چکی ہے تاہم سعودی عرب نے ان کوششوں کا پاس و لحاظ رکھے بغیر روزانہ کی بنیادوں پر دسمبر 2018 میں سویڈن کے اسٹاک ہوم شہر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاہدہ جارح سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے مابین اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پایا تھا۔
سعودی اتحاد اپنی گزشتہ تقریباً سات سالہ جارحیت کے دوران لاکھوں یمنی عوام کو خاک و خون میں غلطاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی 85 فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر چکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے اپنے بعض عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر یمنی عوام کے خلاف جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ دس ماہ سے جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں آٹھ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی بنیادی تنصیبات کو جان بوجھ کر تباہ کر دیا گیا ہے۔