عراق

شہداء سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی برسی پر بغداد کے ارد گرد سخت حفاظتی اقدامات نافذ

شیعیت نیوز: عراقی سیکورٹی ذرائع نے آج سہ پہر بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور مغربی بغداد کے قریبی علاقوں کے ارد گرد سخت حفاظتی اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔

عراقی مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی حملے کے مقام پر شہداء سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی یادگار تعمیر کی جائے۔ چند روز قبل بغداد سیکریٹریٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس علاقے میں کوئی تعمیرات نہیں ہوسکیں۔

اخبار نے عراقی سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سیکورٹی سروسز نے کسی بھی تشدد کو روکنے کے لیے علاقے میں حفاظتی اقدامات بڑھانے کا حکم دیا ہے۔

دیالہ صوبے میں مسلم علماء کی یونین کے سربراہ جبار المموری نے کہا کہ بغداد کے ہوائی اڈے کے کچھ اہلکاروں نے، بیرونی دباؤ کے تحت، ہوائی اڈے کے اندر فاتح کمانڈروں (شہید قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس) کی یادگار کی تعمیر کی مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی عوام فاتح کمانڈروں کے قتل کے جرم کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے

جبار المعموری نے زور دے کر کہا کہ ’’آج کا مظاہرہ پرامن ہے اور اس کا مقصد اس یادگارب کو ہوائی اڈے کے اندر تعمیر کرنا ہے تاکہ پوری دنیا امریکی جرائم کو دیکھ سکے… یہ مظاہرے اس وقت تک جاری رہیں گے اور اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک اس عمارت کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوجاتاجاتا۔ یادگار مکمل ہو گئے ہیں۔‘‘

بغداد میں جمعے کی نصف شب سے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ کیونکہ سیکورٹی فورسز نے شہر کے وسط میں واقع الفردوس اسکوائر سے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی بڑی تصویر ہٹا دی ہے۔

دوسری جانب عراق میں قابض امریکی فوج کا ایک اور کارروان بم حملے کا نشانہ بن کر تباہ ہو گیا ہے۔

عراقی وزارت دفاع کے ساتھ وابستہ میڈیا گروپ ’’خلیۃ الاعلام‘‘ کے مطابق امریکی فوج کا یہ کارروان فوجی سازوسامان کے ہمراہ عقب نشینی کرتے ہوئے صوبہ بصرہ کی جانب رواں دواں تھا جہاں سے اسے کویت میں داخل ہونا تھا۔

عراقی سرکاری خبررساں ایجنسی واع نے اس حوالے سے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج کا یہ قافلہ ملک کے جنوبی صوبے الدیوانیہ میں سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہوا جس کے باعث حساس فوجی سازوسامان سے بھری متعدد امریکی گاڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button