یمن

سعودی عرب یمنی عوام کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتا، وزیراعظم بن حبتور

شیعیت نیوز: یمن کی مرکزی حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے کہا ہے کہ سعودی عرب یمن کے عوام کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مرکزی حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے جارح سعودی اتحاد کے مقابلے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس انصار اللہ کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ان کے عزم و ارادے کو کمزور نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم بن حبتور نے یمنی عوامی کی جاری استقامت کے سلسلے میں کہا کہ یمنیوں نے اپنی بھرپور فداکاری اور ایثار و قربانی سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

گزشتہ دنوں یمنی فوج نے شہر مآرب میں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ہی صوبہ الجوف میں جارح سعودی اتحاد کے زرخرید جنگجوؤں کے مقابلے میں غیرمعمولی پیشقدمی کی ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعا کے مشرق میں واقع نہایت اہم صوبے مآرب کو آزاد کرانے کے لئے گزشتہ برس آپریشن شروع کیا گیا تھا اور اس دوران بیشتر شہر اور علاقے یمنی فوج کے کنٹرول میں آچکے ہیں۔

جارح سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں اور محاصروں کے باعث لاکھوں یمنی شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں جبکہ غذاؤوں اور دواؤوں کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہر مآرب کے جنوب میں یمنی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں درجنوں جارح فوجی ہلاک اور زخمی

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں اپنی شکت کا بدلہ لینے کے خیال سے ایک بار پھر 126حملے کر کے اسٹاک ہوم جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن میں مصروف جنگ جارح سعودی اتحاد نے صوبے الحدیدہ میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے خیال سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 126 مرتبہ صوبے کے مختلف علاقوں کو اپنے اندھے حملوں کا نشانہ بنایا۔

یمنی کمانڈروں کی آپریشنل کمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ کے مختلف رہائشی و غیر رہائشی علاقوں پر تابڑ توڑ حملے کئے۔

الحدیدہ صوبے بالخصوص شہر اور اسکی بندرگاہ کو اقتصادی نقطہ نظر سے خاص اسٹریٹیجک اہمیت حاصل ہے اور وہاں پر جنگ بندی کے قیام کے لئے اب تک بین الاقوامی سطح پر بارہا کوشش کی جا چکی ہے تاہم سعودی عرب نے ان کوششوں کا پاس و لحاظ رکھے بغیر روزانہ کی بنیادوں پر دسمبر 2018میں سویڈن کے اسٹاک ہوم شہر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاہدہ جارح سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے مابین اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button