اہم ترین خبریںایران

خاتون ایرانی سفیر زہرا ارشادی کا ایران مخالف قرارداد پر ردعمل

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مشن کی خاتون نائب سربراہ اور سفیر زہرا ارشادی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق سے متعلق ایران مخالف قرارداد کی منظوری کے ردعمل میں کہا ہے کہ متعصب اور غیر تعمیری قرارداد منظور کرنے والوں کو، جو کہ نسل پرستی اور قبضے کے اصل حامی ہیں، دوسروں کو انسانی حقوق کا احترام کرنے کا مشورہ نہ دیں۔

یہ بات ڈاکٹر زہرا ارشادی نے جمعہ کے روز ایران مخالف قرارداد پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ 100 ممالک نے اس قرارداد کو تسلیم نہیں کیا اور ایسا لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان 100 ممالک کے نمائندے ان خود ساختہ انسانی حقوق کے ہیروز جو اثر و رسوخ، فریب اور غلط معلومات پیش کرنے کے ذریعے آزاد ممالک کو اپنی آزادی سے محروم کرنا چاہتے ہیں، کے خلاف احتجاج کریں۔

ایرانی سفیر زہرا ارشادی نے کہا کہ قرارداد کے مسودے کے بڑے حامیوں کی فہرست جیسے کینیڈا، امریکہ، صیہونی کی بچوں کو مارنے والی حکومت اور کچھ مغربی ممالک کا جائزہ لینے سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ نسل پرستی، قبضے اور مظالم کے اصل حامی، انسانی حقوق سے متعلق دوسروں کو وعظ دینے کے لیے اکٹھے ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نائیجیریا میں سانحہ شہر زاریا کے شہداء کی چھٹی برسی کی تقریب

ارشادی نے کہا کہ کینیڈا کے ہولناک جرائم کے سامنے مغرب بھلے ہی خاموش رہے لیکن تاریخ کبھی نہیں بھولے گی کہ ہزاروں مقامی بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، قتل کیا گیا اور ان کی لاشیں آزاد کی نام نہاد سرزمین میں اجتماعی قبروں میں پھینک دی گئیں۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کی نائب سربراہ نے کہا ہے کہ اس قرارداد کے حامی پوائنٹس حاصل کرنے اور انسانی حقوق کو آلہ کے طور پر استعمال کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور ایسی قراردادیں بھی سفارشات ہیں۔

ایرانی سفیر زہرا ارشادی نے اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں ایران مخالف قرارداد کو ’’متعصبانہ‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ قرارداد موجودہ حقائق کی منتخب اور سیاسی مسخ اور دوسروں کو ایرانو فوبیا پر اکسانے کی جان بوجھ کر پالیسی کو ظاہر کرتی ہے۔

اعلی ایرانی سفارت کار نے کہا کہ یہ جانبدارانہ اور غیر تعمیری قرارداد، جس پر تیسری کمیٹی ووٹ ڈالے گی، ایک عدم صداقت پر مبنی اور ناقابل دفاع سیاسی اقدام ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے شروع ہی سے اس قرارداد کے ساتھ ساتھ دیگر قومی قراردادوں کو بھی واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button