اہم ترین خبریںمشرق وسطی

امریکہ اور اسرائیل سے مایوس ہوکر عربوں کا ایران کی طرف رخ، تجزیہ کار عطوان

شیعیت نیوز: عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار عطوان اور رائے الیوم اخبار کے ایڈیٹر انچیف نے کہا کہ خطے میں حالیہ تبدیلیاں خلیج فارس کے عرب ممالک کے ایران کی طرف رخ موڑنے کو ظاہر کرتی ہیں۔

رائے الیوم اخبار چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے لبنانی چینل المنار کے ساتھ ایک انٹرویو میں خطے کی حالیہ صورتحال اور ایران کے تئیں عرب خلیجی ریاستوں کے رویے کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہاکہ چند ماہ قبل تک ہم نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل دیکھا تھا، لیکن اب یہ بہاؤ الٹا ہوچکا ہے اور توجہ ایران کی طرف مبذول ہوچکی ہے۔

تجزیہ کار عطوان نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے چار دوروں میں شرکت کی ہے اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طنحون بن زائد پیر کو تہران جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی کانگریس میں بھی اسلام ہراسی کا بڑھتا رجحان

انھوں نے کہا کہ ایک انگریزی کہاوت جو خلیج فارس کے عرب ممالک کی کہانی بیان کرتی ہے کہ اگر تم کسی کو شکست نہیں دے سکتے تو اس کا ساتھ دو۔

عطوان نے کہا کہ میرے خیال میں خلیج فارس کے ممالک اسرائیل اور اس کی حمایت نیز امریکی ہتھیاروں سے مایوس ہوچکے ہیں جو انہیں اربوں ڈالر میں فروخت کیے گئے ہیں جبکہ یہ ہتھیار یمنی بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے میں بے اثر ثابت ہوئے ہیں لہٰذا اب عرب ممالک کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ امریکہ ان کا دفاع اور حمایت نہیں کرتا اور ان کی وجہ سے جنگ میں نہیں جاتا جبکہ امریکہ کے لیے تائیوان اور یوکرین کے دو معاملات بنیادی تشویش کا باعث ہیں۔

تجزیہ کار عطوان کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا کی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے جبکہ ایران ایک علاقائی سپر پاور بن چکا ہے۔

عرب دنیا کے مشہور تجزیہ نگار نے کہا کہ اگر آپ محمد بن سلمان کے جی سی سی ممالک کے دورے کے منصوبے کو دیکھیں تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ ان کا پہلا دور دورہ مسقط ہے، مسقط کہاں ہے؟ ایران کا قریب ترین عرب ملک اور خلیج فارس کا دارالحکومت، عمان کی ہمیشہ غیر جانبداری اور غیر معمولی دور اندیشی کی پالیسی رہی ہے۔

تجزیہ کار نے کہا کہ بن سلمان مسقط جا رہے ہیں کیونکہ وہ ایران کے ساتھ تعلقات میں ثالثی کے لیے عمان کی تلاش میں ہیں،وہ جانتے ہیں کہ عمان ایران کا دوست ہے اور وہ عمانی حکام سے ایران سعودی مذاکرات کو بغداد سے مسقط منتقل کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button