دنیا

کینیڈا میں قتل کی وارداتوں نے گذشتہ 15 سال کا ریکارڈ توڑ دیا

شیعیت نیوز: سال 2020ء کے دوران قتل ہونے والے کینیڈین شہریوں کی تعداد، سال 2005ء کے بعد سے کینیڈا میں قتل کی وارداتوں کی سالانہ شرح سے تجاوز کر گئی ہے۔

کینیڈین پولیس کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں سال 2020ء میں وقوع پذیر ہونے والی قتل کی وارداتوں کے اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ اور مسلسل لاک ڈاؤن شہریوں کے درمیان موجود تناؤ میں شدید اضافے کا باعث بنا ہے۔

کینیڈین پولیس کے مطابق سال 2020ء میں 743 جبکہ سال 2019ء میں کل 687 افراد قتل ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال پورے کینیڈا میں قتل کی وارداتوں میں 1.95 فیصد اضافہ ہوا ہے جو گذشتہ 15 سالوں کے دوران قتل کی وارداتوں میں سالانہ اضافے کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں سال 1991ء میں قتل کی وارداتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا تھا جس کی شرح 2.69 فیصد تھی جبکہ امریکہ میں سال 2020ء کے دوران یہی شرح 6.5 فیصد رہی ہے جسے میڈیا کی پہنچ سے دور رکھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران فلسطینی امنگوں کا پاسبان اور صیہونی حکومت اسرائیل کا دشمن ہے، زیاد النخالہ

دوسری جانب میکسیکو کے شمال مغربی شہر گوایماس کی بلدیہ کے سامنے خواتین کے حقوق کے حامیوں نے جمعرات کو مظاہرہ کیا۔

میکسیکو کے پراسیکیوٹر جنرل کے آفس نے مظاہروں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد کے ہلاک ہونے کی خبردی ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کے پراسیکیوٹرجنرل کے دفتر نے اعلان کیا ہے ملک کے شمال مغربی شہر گوایماس کی بلدیہ کے سامنے خواتین کے حقوق کے حامیوں کے مظاہرے پر فائرنگ میں دومرد اور ایک خاتون ہلاک ہوگئی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں مرد بلدیہ کے گارڈ تھے جو فیمنسٹوں کے مظاہرے میں شریک ہوئے تھے۔

جمعرات کو فیمنسٹوں نے میکسیکو کے مختلف شہروں میں خواتین پر تشدد کے خلاف مظاہرے کئے تھے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button