دنیا

امریکہ جمہوریت کا دعویٰ کرتے ہوئے دنیا میں تفرقہ ڈال رہا ہے، چینی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ امریکہ جمہوریت کے نام پر اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے اور اس میں تائیوان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے جبکہ یہ اقدام جمہوریت کے خلاف ہے اور اس کے نتیجے میں دنیا میں تفرقہ اور اختلاف کو فروغ مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جمہوریت کے نام پر دنیا میں اپنی سوچ مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے اس بارے میں مزید کہا کہ یہ سربراہی اجلاس جسے ’’جمہوریت کیلئے اجلاس‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور امریکہ نے اس کے انتظامی امور سنبھال رکھے ہیں، درحقیقت امریکہ جمہوریت کی آڑ میں دنیا میں اختلاف اور تفرقہ کو بڑھاوا دے گا۔

یہ اجلاس ایسی نظریاتی لکیریں کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے جو مختلف بلاکس میں ٹکراؤ کا باعث بنیں گی۔ اسی طرح اس اجلاس کے ذریعے واشنگٹن کی اسٹریٹجک ضروریات کو پورا کرنے کیلئے دنیا کے خودمختار ممالک کو مطلوبہ امریکی ماڈل میں ڈھالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی ایشیائی خطے میں امریکہ کو انتہائی سخت سبق حاصل ہوئے ہیں، برٹ میکگرک

چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات جدید دور کے تقاضوں کے خلاف ہیں اور ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

اس سے پہلے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جاو لی جیان نے بھی اس بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے انجام پانے والے اقدامات کا واحد مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ جمہوریت اس کیلئے اپنے جیوپولیٹیکل اہداف کو آگے بڑھانے، دیگر ممالک کو کچلنے، دنیا کو تقسیم کرنے اور اپنے مفادات حاصل کرنے کی محض ایک آڑ اور ہتھکنڈہ ہے۔

دوسری طرف چین کی حکومت کونسل میں تائیوان سے متعلق امور کے دفتر کے ترجمان جو فینگ لیان نے ایک بیانیہ جاری کرتے ہوئے 9 اور 10 دسمبر کو جمہوریت کیلئے منعقد ہونے والی مذکورہ بالا آن لائن کانفرنس میں تائیوان کو امریکی دعوت کے بارے میں کہا کہ ہم امریکہ اور جزیرہ تائیوان کے درمیان ہر قسم کے سرکاری تعلق کے مخالف ہیں۔

یاد رہے چین بارہا امریکہ کے تناؤ پیدا کرنے والے اقدامات اور اس کی دوغلی پالیسیوں پر شدید تنقید کر چکا ہے اور اس بارے میں امریکہ کو خبردار بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button