دنیا

چینی صدر کا آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار

شیعیت نیوز: چینی صدر نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں مداخلت کو کم کرنے کے لیے آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے جنوب مشرقی ایشیائی رہنماؤں سے خطاب میں کہا کہ آسیان ممالک چین کے اچھے پڑوسی، دوست اور بہترین پارٹنر تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

صدر شی جین پینگ نے مزید کہا کہ سمندر کے جنوبی حصے سے متعلق چین پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے باوجود اپنے چھوٹے علاقائی پڑوسیوں کو دھمکائیں گے اور نہ ہی اپنے حجم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے چھوٹے ممالک پر قبضہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ چینی صدر نے سربراہ اجلاس میں یہ بھی واضح کیا کہ ہم خطے میں بالادستی، تسلط اور تناؤ نہیں چاہتے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی سینیٹرز نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کی تجویز مسترد کردی

چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ چین اور آسیان نے اس وقت سرد جنگ کے اندھیرے کو ختم کیا تھا جب خطے میں سپر پاور بننے کے لیے مقابلے کی فضا تھی اور ویتنام کی جنگ جیسے تنازعات عروج پر تھے۔

واضح رہے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان میں برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویت نام شامل ہیں تاہم اس اجلاس میں میانمار کو فوجی بغاوت کے باعث مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

دوسری جانب تائیوان کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ چین کے جوہری صلاحیت کے حامل دو ایچ 6 بمباروں طیاروں نے جنوبی تائیوان کے اوپر پرواز کی ہے۔

تائیوان کی وزارت دفاع کے مطابق یہ طیارے چین کے ان 9 طیاروں کا حصہ تھے جنہوں نے تائیوان کی فضائی حدود میں پرواز کی۔

تائیوان کی وزارت دفاع کے مطابق ایچ 6 بمباروں طیاروں نے تائیوان اور فلپائن کے درمیان موجود باشی چینل کے اوپر پرواز کی اور واپس چلے گئے جبکہ دیگر طیاروں نے تائیوان کے زیر انتظام جزائر کے اوپر پروازیں کیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button