اہم ترین خبریںیمن

یمنی فورسز کا سعودی عرب کے اندر 14 ڈرونز کے ذریعہ بڑا حملہ

شیعیت نیوز: یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے آج سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ، ابہا وغیرہ میں انتہائی حساس فوجی اور اقتصادی مقامات پر 14 ڈرونز کاروائیوں کا اعلان کیا۔

یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے سعودی عرب کی یمن پر بربریت اور جارحیت کے جواب میں سعودی عرب کے اندر 14 ڈرونز کے ذریعہ بہت بڑے حملے کی خـبردی ہے۔

یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں یمنی فورسز نے سعودی عرب کے اندر ڈرونز طیاروں کے ذریعہ بڑی کارروائی کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمنی فوج کی 8 نامی دفاعی کارروائی کے دوران 4 ڈرونز کے ذریعہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ملک خالد فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ابہاء کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر ایک اہم فوجی ٹھکانے کو تین ڈرونز کے ذریعہ تباہ کردیا گیا۔

یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یمنی فوج کی 8 دفاعی نامی کارروائی میں صماد 3، صماد 2 اور قاصف کے 2 ڈرونز نے حصہ لیا۔ یحیی سریع نے واضح کہا کہ ہم سعودی اور اماراتی دشمنوں کو حملے کا جواب حملے سے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی’’ تنہا گریہ کن ‘‘ کتاب پر تقریظ کی رونمائی

یمن کے صوبہ مآرب کو اب ایک ناقابل تسخیر شہر نہیں سمجھا جاتا ہے جو ہتھیار ڈالنے سے پہلے ہی مر رہا ہے، سعودی عرب قومی سالویشن حکومت پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے یمنی شہریوں پر فضائی حملے تیز کرنے کے اپنے آخری موقع پر اصرار کر رہا ہے جو اب بھی سعودی عرب کے پاس یمنی دلدل سے باوقار نکلنے کی امید کی کرن ہے۔

آج صبح اعلان کردہ تازہ ترین اعدادوشمار میں یمن کے قلب میں کم از کم 60 اہداف اور نیشنل سالویشن گورمنٹ کے زیر کنٹرول علاقوں کو بمباری اور نشانہ بنایا گیا ہے۔

یادرہے کہ سعودی عرب کا یہ اقدام ایسے وقت میں ہوا ہے جب کہ جارح دشمن کے خلاف انصار اللہ کا ردعمل خالصتاً فوجی ،اقتصادی اور آرامکو پر حملے تک محدود رہا ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سے منسلک افواج نے حال ہی میں الحدیدہ اور ساحل کے علاقے سے انخلا کیا ہے۔ اگرچہ اس بلیو زون میں ان کا قیام سعودی عرب اوراس کے اتحاد کو بھایا نہیں جبکہ یمنی قومی سالویشن گورنمنٹ کے لیے قبائل اور قبیلوں کے دلوں کی قربت نے اس اماراتی کمیونٹی کے تابوت میں کیلیں ٹھونک دیں جس کے بعد حقیقت یہ ہے کہ انھیں پسپائی کی سانسیں آرہی ہیں۔

اس حساس علاقے سے ایک وارننگ ہے یہ سعودی اتحاد نے مآرب اسکوائر اور ساحل سمندر پر استقبال کرنے سے پہلے مکمل شکست محسوس کی جبکہ بحیرہ احمر میں امریکہ، سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی حالیہ چال درحقیقت یمن میں سعودی شکست کو تسلیم کرنے کا ایک قسم کا سرکاری اعلان تھا اور بلاشبہ یمن سے بھاگنے والے دنوں کے لیے ایک انتباہ تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button