سعودی عرب

سعودی عرب صوبے الحدیدہ میں ناکام، ترکی المالکی کا اعتراف

شیعیت نیوز: یمن پر جارج سعودی اتحاد نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کی فورسز صوبے الحدیدہ سے پسپا ہو چکی ہیں۔

ارنا کے مطابق، جارح سعودی اتحاد کی فورسز کے ترجمان ترکی المالکی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کی فورسز اس ملک کے مغربی ساحلوں تک پیچھے ہٹ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جارح سعودی اتحاد صوبہ حضرموت کے الخالدیہ فوجی اڈے سے بھی عجلت میں فرار

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سعودی اتحاد اور یمن کے سابق مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی کی حامی فورسز ایک جنگی ٹیکٹک کے تحت پیچھے ہٹی ہیں جس کا مقصد یمن کی مستعفی حکومت کی سبھی محاذ پر حمایت کرنا ہے۔

یمن پر جارح سعودی اتحاد کی فورسز جمعرات کے روز الحدیدہ سے پسپائی کرنے پر مجبور ہوئیں۔

المیادین نے یمنی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یمن کے مغربی ساحلوں سے سعودی اتحاد کی پسپائی، صنعا کے شمال مشرق میں واقع صوبے مآرب کے تازہ حالات کی طرف سے امریکہ اور متحدہ عرب امارات کی تشویش کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کی اسلحہ ساز ایلبٹ سسٹمز کمپنی نے اپنی شاخ کھول لی

سعودی عرب یمن پر 26 مارچ سنہ 2015 سے حملے کر رہا ہے۔ اس کے حملوں میں 20 ہزار سے زیادہ بے گناہ یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔ سعودی اتحاد نے یمن کی زمینی، سمندری اور ہوائی ناکہ بندی کر رکھی ہے جس کی وجہ سے یمن کو انسانی المیہ کا سامنا ہے۔

سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔

یمنی عوام کی استقامت کی وجہہ سے سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن میں منصور ہادی کو پھر سے اقتدار میں لانے سمیت اپنے کسی بھی بیان کردہ ہدف کے حصول میں ناکام رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button