دنیا

صیہونی کالونیوں کو راکٹ پروف بنانے کے لیے خطیر رقم کا بجٹ منظور

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت نے فلسطینی علاقوں سے راکٹ حملوں کے خطرات کے پیش نظر صیہونی کالونیوں کو راکٹ پروف بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حکومت نے غزہ کے قریب واقع صیہونی کالونیوں کے لیے 2 کروڑ 50 لاکھ شیکل کی رقم مختص کی ہے۔ یہ رقم غزہ کے قریب بالخصوص عسقلان کے علاقے میں موجود کالونیوں کو فلسطینیوں کے راکٹ حملوں سے بچانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔

اسرائیلی کنیسٹ کی مالیاتی کمیٹی کے چیئرمین الیکس کوشنر نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کے قریب بسنے والے ہزاروں صیہونی آباد کاروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں اور وہ غیر محفوظ ہیں۔ کسی بھی وقت وہ حملے کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے انہیں راکٹ پروف بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی عدالت کے حکم پر الیوسفیہ مسلم قبرستان کی مسماری دوبارہ شروع

دوسری جانب عسقلان کے اسرائیلی میئر تامر گلام نے صیہونی کالونیوں کی سیکیورٹی کے لیے منظور کرہ بجٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے حکومت پر تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ارب کا چوتھا حصہ بجٹ مختْص کرنا اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ اس وقت ہمیں عسقلان اور فلسطینیوں کے راکٹوں کے ممکنہ نشانے پر تمام علاقوں کی کالونیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہوگی۔

رکن کنیسٹ کشنر نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ایک طویل جدو جہد کے بعد ہم صیہونی کالونیوں کے دفاع کے لیے بجٹ منظور کرانے میں کامیاب رہے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ کی ورجینیا ٹیک میں گریجویٹ سٹوڈنٹ کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں یونیورسٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام اسرائیلی تعلیمی اداروں کا بائیکاٹ کریں جو اسرائیلی قبضے کو برقرار رکھنے میں شریک اور فلسطینیوں کے حقوق کو دبانے میں ملوث ہیں۔

اپنے فیصلے میں کونسل نے ان تمام اداروں اور کمپنیوں سے سرمایہ کاری واپس لینے کا مطالبہ کیا جو اسرائیل سے فائدہ اٹھاتے ہیں یا صیہونی ریاست کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل 1948 کے علاقوں  میں فلسطینیوں کی منظم انداز میں نسل کشی کا مرتکب ہو ا ہے۔

اس فیصلے نے امریکہ میں اسرائیل نواز لابی کے اداروں کی طرف سے سخت ناراضی اور ردعمل سامنے آیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ قرارداد گذشتہ جمعرات کو گریجویٹ اور ٹیکنیکل پیشوں کے طلباء کی کونسل کے اجلاس کے دوران کیا گیا تھا اور جمعہ کو باضابطہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button