دنیا

اقوام متحدہ کو پھر یمن میں جنگ بندی کی سوجھی

شیعیت نیوز: صوبہ مآرب اور شبوہ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس انصار اللہ کی شاندار پیشقدمی اور سعودی اتحاد کی پسپائی کو دیکھتے ہوئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک بار پھر یمن میں جنگ بندی کا خیال آگیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کی رات ہونے والے اجلاس میں یمن میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صوبہ مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضا کار فورس انصار اللہ کی پیشقدمی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سلامتی کونسل کو یمن میں داعش اور القاعدہ کی سرگرمیوں کی فکر بھی لاحق ہوگئی ہے اور بدھ کو جاری کیےجانے والے بیان میں اس جانب کوئی اشارہ کیے بغیر کہ داعش اور القاعدہ کے عناصر کو جنگ یمن میں کون استمعال کر رہا ہے، دعوی کیا گیا ہے کہ قیام امن میں پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد گروہوں کو یمن کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں : بہار فتح آپریشن کے دوران صوبہ مآرب اور شبوہ میں یمنی فوج کی شاندار پیشقدمی

یمن کی قومی حکومت کے عہدیدار متعدد بار اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی توجہ کئی بار اس جانب مبذول کراچکے ہیں کہ سعودی اتحاد یمن کی جنگ اور بالخصوص مآرب سیکٹر پر القاعدہ اور داعش کے دہشت گردوں سے کام لے رہا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’’عالمی خوراک پروگرام‘‘ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یمن میں غذا کی شدید قلت کے حوالے سے متنبہ کیا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا ہے کہ مسلسل جنگ اور اقتصادی افراتفری کے باعث یمن میں موجود انسانی بحران میں نہ صرف کسی قسم کی کمی نہیں آئی بلکہ پورے ملک میں بھوک و قحط کی صورتحال میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

اس بیان میں ایک تصویر شائع کرتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ موجودہ صورتحال کے باعث یمنی خاندانوں کو زندہ رہنے کے لئے درختوں کے پتے تک کھانے پڑ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button