اہم ترین خبریںایران

رہبر انقلاب اسلامی سے اسلامی وحدت کانفرنس میں شریک مہمان ملاقات کریں گے

شیعیت نیوز: تہران میں اسلامی وحدت کانفرنس میں آئے ہوئے بیرون ملک کے مہمانوں کی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کا پروگرام ہے۔

پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر ایران کے اعلیٰ حکام اور عہدیداروں کے علاوہ پینتیسویں اسلامی وحدت کانفرنس میں آئے ہوئے غیر ملکی مہمان اتوار کے روز قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کریں گے۔

تہران کے حسینیہ امام خمینی (رہ) میں ہونے والی یہ ملاقات کورونا پروٹوکول کی مکمل پاسداری کے ساتھ انجام پائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ پینتیسویں اسلامی وحدت کانفرنس منگل کے روز شروع ہوئی ہے۔ اس پنج روزہ کانفرنس کا نعرہ ”اسلامی اتحاد، صلح اور عالم اسلام میں تفرقہ و تنازعہ سے دوری “ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل نے حیفا پر حزب اللہ کے میزائلوں کی بارش کا ’’عملی نمونہ‘‘ تیار کرنیکا فیصلہ کر لیا

دوسری جانب تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سربراہ نے کہا ہے کہ علما کو چاہئے کہ ظالم اور اسلام دشمن حکومتوں سے وابستگی قائم کرنے سے پرہیز کریں۔

حجت الاسلام و المسلمین حمید شہریاری نے پینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کے گیارہویں ویبینار میں کہا ہے کہ آج عالم اسلام میں جنگ و خونریزی، قتل و غارتگری، فتنہ وفساد اور مقدسات کی توہین و اہانت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور ان ہی سب وجوہات کی بنا پر پینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کا موضوع، عالم اسلام میں اتحاد، امن و صلح اور تفرقہ سے پرہیز قرار دیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ کی سرکردگی میں عالمی سامراج اور لوٹیرے مغربی ممالک یہ دونوں ہمیشہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ عالم اسلام میں جنگ و خونریزی اور اختلاف و تفرقہ پیدا کر کے دنیائے اسلام میں اپنی موجودگی کا بہانہ بناتے رہیں جبکہ اسلامی ملکوں اور ان ملکوں کے درمیان جنگ و فتنہ و فساد اور اختلاف و تفرقہ کی اصل وجہ یہی عالمی استکبار اور مغربی سامراج ہے۔

انھوں نے کہا کہ بعض مسلم ملکوں میں ان سے وابستہ حکومتیں اور اسی طرح کچھ ضمیر فروش و آلہ کار علما موجود ہیں، جو مسلم ملکوں میں ان ظالموں کی موجودگی کی راہ ہموار کرتے اور دشمنان اسلام کے مفادات سے اپنے مفادات وابستہ کئے ہوئے ہیں اور انھیں اسلامی ملکوں میں قدم جمانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button