مشرق وسطی

افغانستان سے امریکہ کا انخلا اس کے کمزور ہونے کی علامت ہے، بشار اسد

شیعیت نیوز: شام کے صدر بشار اسد نے افغانستان سے امریکہ کا انخلا کو خطے میں اس ملک کی کمزور ناکامی سے تعبیر کیا ہے۔

بشار اسد نے کہا کہ خطے کے حالات خاص طور سے افغانستان سے امریکہ کا انخلا اس کے اور اس کے اتحادیوں کے کمزور ہونے کی نشانی ہے۔

سانا نیوز کے مطابق شام کے صدر نے اتوار کو دمشق میں روسی صدر کے نمائندے الکساندر لاورنتیف اور روسی وزارت خارجہ کے عہدیدار سرگئی ورشینن سے ملاقات میں کہا کہ اس کمزوری کے مدنظر خطے اور پڑوسی ملکوں کو سکورٹی اور امن و امان کی صورت حال کو مضبوط بنانے کے لئے میدان عمل میں آنا چاہیئے اور خطے کا مستقبل بھی اسکی قوموں کے ہاتھوں اور غیرملکی مداخلت کے بغیر طے ہونا چاہیئے۔

اس ملاقات میں طرفین نے دہشت گردی سے نمٹنے اور تجارتی معاملوں میں آپسی تعاون، شام اور خطے میں جنگ کے میدان کے حالات اور شام میں آئین کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے اجلاس کا جائزہ لیا۔

روس کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ یہ ملاقات اس ملک کے صدر ولادیمیر پوتین کے شام کے ساتھ مختلف میدانوں میں تعاون بڑھانے پر مبنی احکامات کے تناظر میں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ وادی گولان میں اسرائیلی فائرنگ سے سابق اسیر مدحت الصالح شہید

دوسری جانب شام کے صوبے ادلب میں بیرونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ ”جبہت النصرہ“ نے کشیدگی کم کرنے والے علاقوں پر بھاری حملہ کیا ہے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق، روس کے شام میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے مرکز نے ایک بیان میں بتایا کہ تکفیری گروہ ”جبہت النصرہ“ کے دہشت گردوں نے ادلب کے کشیدگی کم کرنے والے علاقوں یا ”ڈی اسکلیشن زون“ میں پچھلے چوبیس گھنٹوں میں 28 بار حملے کئے۔

روس کے نگراں مرکز نے اس سے پہلے بھی بتایا تھا کہ ”جبہت النصرہ“ کے دہشت گردوں نے کشیدگی کم کرنے والے علاقوں پر 45 بار حملے کئے تھے۔

روسی مرکز کے مطابق، جنگ بندی کی خلاف ورزی خاص طور پر لاذقیہ، حماہ اور ادلب میں ہو رہی ہے۔

تکفیری دہشت گرد گروہ ”جبہت النصرہ“ شام میں کشیدگی کم کرنے والے علاقوں پر ترکی کی حمایت سے حملے کر رہا ہے۔ یہ گروہ ادلب سمیت کشیدگی کم کرنے والے علاقوں میں موجود ہے۔ اس ترکی نواز تکفیری ٹولے کو مسلسل شامی فوج اور اسلامی استقامتی محاذ کی فورسز کے بالمقابل شکست سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button