شام کے مقبوضہ علاقے جولان میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کا نیا منصوبہ

شیعیت نیوز: صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے شام کے مقبوضہ علاقے جولان کی پہاڑیوں میں دو نئی بستیوں کی تعمیر کی خبر دی ہے۔
نفتالی بینیٹ نے کہا کہ اسرائیل جولان کی پہاڑیوں پر رہنے والوں کی تعداد دوگنی اور وہاں دو نئی بستیاں قائم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مقبوضہ علاقے جولان کو فوجی حکمت عملی کے لحاظ سے اہم اہداف میں شمار کیا اور اس کی آبادی کو دوگنا کرنے کو خود ساختہ صیہونی حکومت کے اہداف میں قرار دیا۔
صیہونی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی کابینہ مقبوضہ علاقے جولان سے متعلق ایک منصوبے کو پاس کرنے کے لئے چھ ہفتے کا اجلاس کرے گی۔
صیہونی وزیراعظم نےجولان کی پہاڑیوں کے حوالے سے اپنی ہرزہ سرائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اُسے خود ساختہ صیہونی ریاست کا ایک حصہ قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ جولان کی پہاڑیوں شام کے قنیطرہ صوبے کا حصہ ہے جس پر صیہونی ٹولے نے 1967کی چھ روزہ جنگ میں قبضہ کیا اور 1982 میں اسے مقبوضہ فلسطین میں شامل کر لیا۔ صیہونیوں کے اس اقدام کو عالمی برادری نے ابھی تک قانونی حیثیت نہیں دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے خلاف صیہونی ریاست کے جھوٹے الزامات لگانا اپنے جرائم کو چھپانے کا طریقہ ہے
دوسری جانب شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے کہا ہے کہ شام کو جارحیت کا نشانہ بنانے کا بنیادی مقصد اس کی سیاسی صورتحال تبدیل کرنا تھا۔
انھوں نے الاخباریہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی اور ملک کے قومی اقتدار اعلی نیز ارضی سالمیت کا تحفظ کرنے میں شامی عوام کی کامیابی کی بنا پر ہی بین الاقوامی سطح پر شام کے بارے میں سوچ تبدیل ہوئی ہے۔
فیصل مقداد نے کہا کہ شام کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کا بنیادی مقصد، اس ملک کی سیاسی و جیوپولیٹیکل صورت حال تبدیل کرنا تھا اور بعض لوگ اس غلط فہمی کا شکار تھے کہ بعض دیگر ملکوں کی طرح شام میں بھی چند روز میں یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے لیکن برسوں گذر گئے مگر شامی عوام کے عزم و ارادے کی بدولت کوئی ٹس سے مس بھی نہیں کر سکا۔
انھوں نے کہا کہ شام میں جو کچھ بھی کامیابی حاصل ہوئی وہ یقینا شامی عوام کے عزم و ارادے کی مرہون منت ہے۔