مشرق وسطی

قطر، شوریٰ کونسل انتخابات میں کوئی خاتون امیدوار کامیاب نہ ہو سکی

شیعیت نیوز: قطر میں پہلی قانون ساز شوریٰ کونسل کے ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے والی کوئی خاتون امیدوار کامیابی حاصل نہ کر سکی۔

خبر ایجنسی کے مطابق شوریٰ کونسل انتخابات میں 26 خواتین امیدواروں نے حصہ لیا تھا، 45 رکنی شوریٰ کونسل کی 30 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شوریٰ کونسل کے 15 ارکان کا انتخاب قطر کے امیر خود کریں گے۔

خیال رہے کہ قطر میں حالیہ سالوں میں خواتین کے حقوق سے متعلق اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں اور حالیہ برسوں میں قطر میں پہلی بار خواتین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا شروع ہوا ہے

یاد رہے کہ قطر میں پہلی بار تیس حلقوں میں پارلیمانی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔

قنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر میں مقامی وقت کے مطابق سنیچر کو صبح آٹھ بجے سے پارلیمانی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے اور پولنگ کا سلسلہ شام چھے بچے تک جاری رہا۔

یہ بھی پڑھیں : جنگِ یمن کے دلدل میں پھنسا سعودی عرب مذاکرات پر مجبور

قطر میں پہلی بار ہونے والے ان پارلیمانی انتخابات میں پینتالیس نشستوں میں سے تیس نشستوں کے لئے ووٹ ڈالیں جائیں گے۔ انتخابات میں اٹھائیس خواتین سمیت دو سو چوّن امیدوار حصہ لے رہے ہیں جبکہ پندرہ باقی ماندہ نشستوں کے لئے ممبران کا تعین، امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی خود کریں گے۔

قطر میں انتخابی مہم کا آغاز ستمبر کے وسط سے ہوا تھا جو دو ہفتوں تک جاری رہی اور ووٹنگ شروع ہونے سے ایک روز قبل اختتام پذیر ہوئی۔

قطر کے آئین کے مطابق انتخابات میں صرف وہی افراد حصہ لے سکتے ہیں جو انیس سو تیس سے پہلے سے اس ملک کے شہری ہیں۔

تمام حلقوں میں انتخابی عمل کی نگرانی وزارت داخلہ اور وزارت انصاف کے ججوں اور نمائندوں کی سربراہی میں قائم وزراء کونسل پر مشتمل کمیٹیاں کر رہی ہیں۔

قانون بنانے کے لئے بل پیش کرنا، بجٹ منظور کرنا اور وزیروں کو اعتماد کا ووٹ دینا، قطر کی پارلیمنٹ کے جملہ فرائض ہیں تاہم خاص حالات میں امیر قطر تمام فیصلوں کو منسوخ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button