عراق

اسرائیل سے دوستی کانفرنس میں شرکت کرنے والی عراقی عہدیدار سحر کریم الطائی برطرف

شیعیت نیوز: بدھ کے روزعراق کی وزات ثقافت نے ایک سرکاری خاتون عہدیدار سحر کریم الطائی کو چند روز قبل اربیل میں اسرائیل کی حمایت میں کانفرنس کے انعقاد میں معاونت اور اس میں شرکت پر عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

عراقی وزیر ثقافت حسن ناظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عہدے سے برطرفی کا فیصلہ اسرائیل کی حمایت میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت پر اس کے خلاف انتضباطی کارروائی کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سحر کریم الطائی نے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے ذمہ داری کے منافی اقدام کیا ہے۔

قبل ازیں عراق کی اعلیٰ جوڈیشل کونسل نے سحر کریم الطائی اور متنازع کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کو گرفتار کرنے کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : یورپی مالیاتی اداروں سے یہودی کالونیوں میں مالی سرمایہ کاری روکنے کا مطالبہ

دوسری جانب عراق کے علاقے صوبہ کردستان کے گورنر امید خوشناؤ نے چند روز قبل صوبے میں منعقد ہونے والی ایک نام نہاد امن کانفرنس سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے جس میں شرکا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے پر زور دیا تھا۔

صوبائی دارالحکومت اربیل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں خوشناؤ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلاناان کی صوبائی حکومت کی پالیسی نہیں اور نہ ہی وفاقی حکومت ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس ملک میں اظہار رائے کی آزادی کے دیے گئے حق سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منعقد کی گئی ہے۔

اربیل کے گورنر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے مطالبے پرمبنی کانفرنس کے انعقاد کا صوبائی یا مرکزی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ کانفرنس لوکل گورنمنٹ کی اجازت سے منعقد کی گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں امید خوشناؤ نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کانفرنس منعقد کی ہے انہوں نے گذشتہ برس ہم سے کانفرنس کی اجازت مانگی تھی مگر ہم نے کورونا کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں دوبارہ اس کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ سامنے آیا تو ہم نے معاملہ وزارت داخلہ کے سامنے رکھا جس نے مسترد کردیا۔ اس کانفرنس کی اجازت نہ تو وفاقی حکومت نےدی، نہ صوبائی نے اورنہ ہی گورنر نے اس کی اجازت دی ہے۔

مسٹر خوشناؤ نے کہا کہ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ موجودہ انتخابات کے ماحول میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا میڈیا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ 24 ستمبر کو اربیل میں منعقد کی گئی ایک امن کانفرنس کے شرکا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا تھا۔ اس کانفرنس کے بعد وفاقی حکومت حرکت میں آئی اور اس نے کانفرنس کے شرکا کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button