اہم ترین خبریںعراق

عراق، شہر موصل میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، داعش کے کئی خفیہ ٹھکانے تباہ

شیعیت نیوز: عراقی فوج نے شہر موصل میں آپریشن کرکے داعش کی باقیات کے کئی خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کردیا ہے۔

سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی فوج نے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ نینوا کے شہر موصل میں تکفیری دہشت گردوں کی باقیات کے خلاف جدید آپریشن انجام دیئے ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف عراقی فوج کی ان کارروائیوں کے دوران داعش کے بعض خفیہ ٹھکانوں کا پتہ لگا کر انھیں تباہ کردیا گیا ہے۔

کـچھ دنوں پہلے عراق کی عوامی رضاکار فورس نے اعلان کیا تھا کہ حشدالشعبی کے جوانوں نے منصوبہ بند اور کامیاب کارروائی انجام دے کر جنوبی بغداد میں اربعین حسینی کے پیادہ پا زائرین پر حملے کے لئے داعش کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ناموس ِرسالتؐ وامامتؑ پر تکفیری وناصبی حملے، ایک عام عزادار کس طرح اس کا راستہ روک سکتا ہے؟؟

دوسری جانب بغداد اور واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نےدونوں فریقوں کےدرمیان ہونے والے اسٹریٹجک مذاکرات کے تیسرے دور میں عین الاسد ایئر بیس اور اربیل میں امریکی جنگی فوجیوں کو رواں ماہ کے آخر تک کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

عراقی سرکاری نیوز ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور عراق کی مشترکہ فوجی کمیٹی کا جمعرات کو بغداد میں اجلاس ہوا جس میں عراقی سرزمین سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس اجلاس کی صدارت عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کےڈپٹی کمانڈر عبدالامیر الشمری اور ان کے امریکی ہم منصب جان برینن نے کی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں فریقوں نے عین الاسد اور اربیل فوجی اڈوں پر امریکی جنگی یونٹوں کی تعداد اور صلاحیتوں کو ستمبر کے آخر تک کم کرنے پر اتفاق کیا،مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی کولیشن کمانڈ لیول کو ہیڈ کوارٹر سے کم کر کے ایک جنرل کے فوجی رینک کے افسر کی کمانڈ کر دیا گیا ہے جس کا مقصد میجر جنرل کے عہدے کے ساتھ کمانڈ کرنا ہے جس کا کام معاونت ، سازوسامان ، معلومات کا تبادلہ اور مشورہ دینا ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی عراق کی درخواست پر ہے نیز بین الاقوامی قانون اور پروٹوکول کے مطابق عراقی حکومت کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ عراقی خودمختاری کے احترام پر توجہ مرکوز ہے۔

دونوں فریقوں نے عراقی سرزمین پر غیر ملکی افواج کے کردار کو تبدیل کرنے کے لیے بقیہ اقدامات پر مکمل غور کرنے کے لیے کئی باقاعدہ ملاقاتیں کرنے پر بھی اتفاق کیا،یادرہے کہ بغداد اور واشنگٹن نے تیسرے دور کے اسٹریٹجک مذاکرات میں 31 دسمبر 2021 تک عراق سے امریکی جنگی فوجیوں کے انخلا پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button