دنیا

عین الاسد حملہ، سابق ٹرمپ انتظامیہ نے سینسر کا حکم دیا تھا، سابق ترجمان پینٹاگون

شیعیت نیوز: پینٹاگون کے ایک سابق ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون پر دباؤ ڈالا کہ وہ عین الاسد فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کے دوران امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کو کم کرکے بتائے۔

امریکی اخباردی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ میں پینٹاگون کے ایک سینئر ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون سے کہا تھا کہ وہ عراق کے عین الاسد فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کے دوران امریکی فوجیوں کو ہونے والی ہلاکتوں کی رپورٹیں فراہم کرے،تاہم مرنے والوں کی تعداد جتنا ممکن ہو سکے کم کریں ۔

رپورٹ کے مطابق ایلیسا فرح نے عین الاسد فوجی اڈے پر امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں ٹرمپ کے کردار کو بھی بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون سے کہا تھا کہ وہ حملہ کی وجہ سے فوجیوں کےمعمولی سر درد کی بات کریں اور ان کے دماغی نقصان کے بارے میں بات نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں : حشد الشعبی کا شمالی علاقے الترمیہ میں داعش کے 4 انڈر گراونڈ اسلحہ ڈپو دریافت

پینٹاگون کے سابق ترجمان کے مطابق عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملے میں کم از کم 100 امریکی فوجیوں کے دماغی نقصان کی اطلاعات ہیں۔

فرح نے مزید کہاکہ جب ٹرمپ نے دعوی کیا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تو اس وقت ہم نے یہ حقائق صدر کو فراہم کیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس نے اس حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ ایرانیوں نے ہمارے اہداف کو نقصان نہیں پہنچایا تو سب کچھ مشکل میں پڑ گیا۔

واضح رہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے آٹھ جنوری دو ہزار بیس کو انتقامی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی چھاؤنی عین الاسد پر درجنوں راکٹ برسائے تھے۔ یہ کارروائی، عراق میں قابض امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملے میں سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیے جانے کے جواب میں کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button