ایرانی سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، جنرل اسماعیل قاآنی

شیعیت نیوز: ایران کی سپاہ قدس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے ایرانی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن ابراہیم رضائی نے مہر کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ابراہیم رضائی نے جنرل اسماعیل قاآنی کے حوالے سے کہا کہ ایران کی علاقائی صورتحال پر گہری اور قریبی نظر ہے ہم نے افغانستان کی موجودہ صورتحال میں بہترین مؤقف اختیار کیا ہے۔
انھوں نے کہا جنرل قاآنی نے افغانستان میں امریکہ کی شکست اور نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے 2 ہزار ارب ڈالر سے زائد رقم افغانستان میں صرف کی اور 10 ہزار امریکی فوجی افغانستان میں مارے گئے اور اتنا بڑا سرمایہ خرچ کرنے کے باوجود امریکہ کو افغانستان میں شکست ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں : عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھائے، کاظم غریب آبادی
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نے جنرل قاآنی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ نے ایران، چين ، روس اور پاکستان پر تسلط قائم کرنے کے لئے افغانستان پر قبضہ کیا لیکن اسے اس منصوبہ میں شکست ہوگئی اور آخر کار امریکہ افغانستان سے فرار ہوگیا۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ کی مداخلت کی وجہ سے دوحہ میں بین الافغان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
دوسری جانب ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ افغانستان کی پہلی ترجیح امن و صلح اور ثبات ہے ، افغانستان میں ہمہ گير حکومت کی عدم تشکیل اور بیرونی مداخلت پرافغان عوام کے دوستوں کو تشویش لاحق ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کی اولین ترجیح ثبات واستحکام ہے لیکن افغانستان کے تمام گروہوں اور قبائل پر مبنی حکومت کی عدم تشکیل ، فوجی طاقت و قوت سے استفادہ اور عوام کے مطالبات پر عدم توجہ کی بنا پر افغان عوام کے دوستوں کو سخت تشویش لاحق ہے۔