مشرق وسطی

تل ابیب میں بحرین کا سفیر پوری بحرینی قوم کا نمائندہ نہیں ہے، جمعیت الوفاق

شیعیت نیوز: بحرین کی جمعیت الوفاق کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں بحرینی سفیر ، خود اپنا اور آل خلیفہ کا نمائندہ ہے۔

بحرین کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے طور پر جمعیت الوفاق کے نائب سکریٹری نے تاکید کی ہے کہ اتل ابیب میں بحرینی سفیر، ملک کی قوم کا نمائندہ نہیں ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ جمعیت الوفاق کے نائب سکریٹری شیخ حسین الدیہی نے کہا کہ تل ابیب میں بحرین کے سفیر خالد یوسف الجلاہمہ صرف اپنے اور ان کے نمائندے ہيں جنہوں نے انہيں بھیجا ہے۔

شیخ الدیہی کا کہنا تھا کہ میں الجلاہمہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ تم صرف اپنے اور ان کے نمائندے ہو جنہوں نے تمہیں بھیجا ہے، پورے بحرین کے نمائندے نہيں ہے۔

مرآۃ البحرین ویب سائٹ کے مطابق جمعیت الوفاق کے نائب سکریٹری شیخ الدیہی کا کہنا تھا کہ بحرینی قوم کا الجلاہمہ سے کوئی ناطہ نہیں ہے اور قوم انہیں باضابطہ طور پر قبول بھی نہیں کرتی جس طرح غاصب صیہونی حکومت کو، اس حکومت کی مکمل نابودی تک کبھی بھی باضابطہ طور پر قبول نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو امت مسلمہ کے پیکر میں کینسر سمجھتے ہیں، ذبیح اللہ مجاہد

ان کا کہنا تھا کہ بحرین، فلسطینیوں کے ساتھ بدستور کھڑا ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا، غداری اور عار ہے۔

دوسری طرف فلسطین کی تحریک حماس نے بھی بحرینی سفیر کے تل ابیب میں تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ عبرانی چینل سیون کی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل میں بحرین کے نئے سفیر خالد یوسف الجلاہمہ اپنے فرائض سنبھالنے کے لیے منگل کو تل ابیب پہنچنےتھے۔

الجلاہمہ نے عربی ، عبرانی اور انگریزی میں ٹویٹر کے ذریعے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مُجھے یہ اعلان کرتے ہوئے اعزاز حاصل ہے کہ میں اسرائیل میں بحرین کے پہلے سفیر کی حیثیت سے اپنی مدت شروع کرنے کے لیے کل تل ابیب پہنچا ہوں۔

بحرین نے گذشتہ مارچ کے آخر میں الجلاہمہ کو ’’تل ابیب‘‘ میں بطور سفیر تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

29 مئی کو الجلاہمہ نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کے سامنے قانونی حلف اٹھایا۔

30 مارچ کو بحرین کے بادشاہ نے اپنے ملک کے لیے تل ابیب میں سفارتی مشن قائم کرنے کا حکم جاری کیا۔

الجلاہمہ بحرین کی وزارت خارجہ میں 2017 سے ڈائریکٹر آپریشنز کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ امریکہ میں مملکت کے نائب سفیر 2009-2013) کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہےتھے۔

ان کی آمد کے بعد الجلاہمہ مصر، اردن اور متحدہ عرب امارات کے سفیروں کے بعد تل ابیب میں چوتھے عرب سفیر بن گے۔

اسرائیلی ادارے نے اتائی ٹیگنر کو مناما میں اسرائیلی سفارت خانے کے لیے چارج ڈی افیئر مقرر کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button