اہم ترین خبریںسعودی عرب

خوف کی بادشاہی ، سعودی عرب کے سلسلہ میں مغربی صحافتی تحقیق

شیعیت نیوز: مغربی صحافتی تحقیقات نے سعودی عرب کو خوف کی بادشاہی قرار دیا ہے اور آزادی کے خلاف منظم جبر ، اظہار رائے کی روک تھام اور اس کی جانب سے من مانی سزائیں عائد کرنے کو واضح کیا ہے۔

خوف کی بادشاہی کے نام سے شائع ہونے والی مغربی صحافتی تحقیق میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسیوں کا اصل چہرہ اور بادشاہی میں وہ جس وحشت کا مظاہرہ کرتے ہیں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس تحقیق میں آل سعود کے شہزادہ سعود بن ترکی کے کا ایک انٹرویو بھی شامل ہے جس میں ان سے کئی سوالات پوچھے گئے جن میں کیا آپ تبدیلی کی بات کر رہے ہیں … آپ اسے خاندان کے اندر سے کیسے دیکھتے ہیں؟ جیسا سوال بھی موجود تھا۔

شہزادہ آل سعود نے کہا کہ ہر کوئی شہزادہ بن سلمان کے اقدامات سے خوش ہے اور ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں جب کہ تحقیقاتی صحافی نے نوٹ کیا کہ اس شہزادے کے ہمارے ساتھ بہت دوستانہ تعلقات تھے لیکن جیسے ہی ہم نے اصلاحات کی بات کی تو وہ وہاں سےاٹھ کر جانے لگے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن میں متحدہ عرب امارات کو عبرت کا نشان بنا دیں گے، احمد الرہوی

انہوں نے کہا کہ سعودی شہزادہ اب ہم سے بالکل بات نہیں کرنا چاہتے تھے اور میں نے محسوس کیا کہ مجھے زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا آپ حکمران خاندان پر تنقید کر سکتے ہیں۔

اس کے جواب میں انھوں نے کہا : ہاں ، یہ ممکن ہے … صحافی نے پوچھا کہ عام طور پراس کے لیےکوئی سزا ہے؟تو انھوں نے جواب دیا کہ اگر تنقید آزادی کے احترام کے دائرہ کار میں ہے تو کوئی حرج نہیں۔

پھر ان سے پوچھاگیا کہ اگر کوئی ایسا نہیں کرتا ہے تو کیا اسے سزا دی جائے گی؟ انھوں نے ہاں میں جواب دیا۔

صحافی نے زور دیا کہ سعودی عرب میں کچھ بھی کہنے کا خوف واضح ہے ، چاہے آپ شاہی خاندان کے اتحادی ہی کیوں نہ ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button