صیہونی فوج کا مسجد ابراہیمی میں فلسطینی نمازیوں پر بہیمانہ تشدد

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے کل جمعہ کے روز نماز جمعہ کے موقعے پر مسجد ابراہیمی میں فلسطینی نمازیوں پر بہیمانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو نماز جمعہ کے موقعے پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد ابراہیمی کا محاصرہ کیا اور مسجد میں گھس کر نہ صرف مقدس مقام کی بے حرمتی کی بلکہ مسجد میں نماز جمعہ کے لیے آئے فلسطینی مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد سے درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے جب کہ بیسیوں آنسوگیس کی شیلنگ اور صوتی بموں سے متاثر ہوئے۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کے روز الخلیل شہر کے فلسطینیوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد ابراہیمی میں پہنچے۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں اور تشدد کے باوجود بڑی تعداد میں فلسطینی مسجد ابراہیمی میں نماز جمعہ ادا کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں : شکست جارح سعودی اتحاد کا مقدر ہے، انصاراللہ رہنما البخیتی
ادھر مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹر حفظی ابو سنینہ نے نمازیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قابض فوج کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نہتے نمازیوں کو مسجد میں گھس کرتشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں مسجد سے نکالنا اسرائیلی فوج کی بدمعاشی اور مذہبی دہشت گردی کا کھلا ثبوت ہے۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجد ابراہیمی میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے حرم ابراہیمی میں تبدیلی پرمبنی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو فلسطینیوں کے مقدس مقامات پر حملہ قرار دیا۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے مسجد ابراہیمی کے حوالے سے مذموم عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ اسرائیلی ریاست کا مسجد ابراہیمی میں یہودی آباد کاروں کی رسائی آسان بنانے کے لیے لفٹ بنانے کا منصوبہ مسجد کے تقدس پربراہ راست حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل من گھڑت نظریات کو فروغ دے کر تاریخ اور حقائق کو مسخ کرنا چاہتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں لفٹ بنانے جیسے اقدامات یہودی آباد کاروں کو مقدس مقام تک رسائی دینے اور الخلیل کو یہودیانے کے منصوبوں کا تسلسل ہے۔