دنیا

اسرائیل کی افریقی یونین کمیشن میں متنازع شمولیت بحث کے لیے ایجنڈے میں شامل

شیعیت نیوز: الجزائر کی طویل سفارتی کوششوں کے بعد اسرائیل کی افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین موسی فقی کے فیصلے کے تحت یونین میں مبصر رکن کا درجہ دینے کا معاملہ ایک بار پھر یونین کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

الجزائر کی طرف سے افریقی یونین کمیشن کے آئندہ سال ایگزیکٹو کونسل کے ایجنڈے کے تحت براعظمی تنظیم پر قابض ریاست کے لیے مبصر کا درجہ دینے میں کامیاب ہوگیا۔ افریقی یونین کے رکن ممالک کے ایک گروپ کی طرف سے کیے گئے تحفظات پر غور کرنے کے لیے تنظیم کا اجلاس ایک بار پھر بلایا جائے گا۔

الجزائر کی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ افریقی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے افریقی یونین کی آئندہ ایگزیکٹو کونسل کے ایجنڈے میں اس فیصلے کے بارے میں تحفظات کو شامل کیا گیا ہے کیونکہ یہ فیصلہ پہلے کی وسیع مشاورت کے بغیر لیا گیا تھا۔ اس حوالے سے تمام رکن ممالک کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

اجلاس میں یہ دیکھا جائے گا کہ آیا افریقی یونین کمیشن کے سربراہ کے پاس رکن ممالک سے مشورے کے بغیر کسی ملک کو مبصر رکن کا درجہ دینے کا اختیار ہے یا نہیں۔

یونین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تنظیم کی منصفانہ فلسطینی کاز کے لیے مضبوط اور مؤثر حمایت کو متاثر نہیں کرے گا۔ افریقی یونین میں  افریقہ سے باہر کے 87 مبصر ممالک شامل ہیں مگر ان میں سے کوئی ملک یونین کی پالیسی اور مؤقف کو متاثر نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج کی فائرنگ سے دو زخمی فلسطینی دم توڑ گئے

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے امریکی فضائیہ کی مرکزی کمان کے ساتھ مشترکہ مشقیں مکمل کر لی ہیں۔

قابض اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق مشقوں کے دوران ، فورسز نے فضا میں مختلف آپریشنل منظرناموں کے تجربات کیے جن میں زمینی ، فضائی اور مشترکہ خطرات کے خلاف مشترکہ مشقیں شامل ہیں جب کہ مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فضائیہ کا 133 واں سکواڈرن ، امریکی فضائیہ کے 494 ویں سکواڈرن کے ساتھ ’’مقبوضہ فلسطین کے عوفدا ایئر بیس‘‘ پر ’’ڈیزرٹ ایگل‘‘ مشق کے دوران مشقیں مکمل کیں۔

قابض اسرائیلی فوج نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ اور امریکی فضائیہ کے درمیان یہ تاریخی تعاون اسرائیل اور امریکہ کے درمیان طویل مدتی اتحاد اور اسٹریٹجک تعاون کی ایک اور مثال ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button