اہم ترین خبریںعراق

عراق کی رضاکارفورس حشد الشعبی کا سامراء کے مشرقی علاقے میں کامیاب آپریشن

شیعیت نیوز: سامراء کے مشرقی علاقے میں داعش کا اسلحے اور گولہ بارود کا ذخیرہ پکڑا گیا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی رضاکارفورس حشد الشعبی نے سامراء کے ایک علاقے میں داعش کے ایک خفیہ ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد وہاں سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق حشد الشعبی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سامراء کے مشرقی علاقے میں اسلحے اور گولہ بارود کے ایک ڈپو کی موجودگی سے متعلق اطلاعات ملی تھیں جس کے بعد وہاں فوری طورپر کاروائی کی گئی۔

بیان کے مطابق اس کارروائی کے دوران داعش کے اس اڈے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کو ضبط کرلیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سامراء میں متعین حشد الشعبی کی ہائی کمان شہر کے اندر اور اطراف کے علاقوں میں لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنی ذمہ داری ادا کرتی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : کسی بھی مذاکرات میں ایرانی قوم کے حقوق کا تحفظ ہونا ہوگا، صدر ابراہیم رئیسی

دوسری جانب عراق کی استقامتی تنظیم ’’عصائب اہل الحق‘‘ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حملے سے متعلق ہم اپنے حق کو محفوظ رکھتے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عصائب اہل الحق کے سربراہ قیس خزعلی نے بغداد اور عراقی استقامتی محاذ سے وابستہ گروہوں کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات کی شدید مذمت کی۔

قیس خزعلی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حملوں کے سبب ہمارے کئی جوان شہید ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم جوابی کارروائی کا اپنا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

عصاب اہل الحق کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ صیہونی گماشتوں کے ہاتھوں ہمارے جوانوں کا خون بہایا گيا ہے جسے ہم ہرگز فراموش نہيں کریں گے۔ قیس خز علی نے کہا کہ صیہونی دشمن عراق کی نابودی کے درپے ہے اور اس کی دشمنی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

عراق کی استقامتی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ جن سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی ایجنٹ عراق کی مسلح افواج کو منحل کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائيل اس سے قبل اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے عراق میں تخریبی اقدامات میں سرگرم تھا لیکن اب اس کے اپنے اہلکار عراق کے مختلف صوبوں میں سرگرم عمل ہیں۔

قیس خز علی نے عراق کے مغربی شہر الانبار میں صیہونی اہلکاروں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جاسوس این جی اوز اور بعض کمپنیوں کے ذریعے جعلی پاسپورٹ پر عراق میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صیہونی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سرزمین بابل یا موجودہ عراق اور اس میں رہنے والوں کو نیست و نابود ہوجانا چاہیے، اور حتی وہ لوگ اس سرزمین کے درختوں کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینک دیئے جانے کا عزم رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button