اہم ترین خبریںپاکستان

بیلنس پالیسی کے تحت شرپسند تکفیری مولویوں کے ساتھ پرامن اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ علماءو ذاکرین پر پابندی عائد

ذرائع نے بتایا کہ 2971 جلوس اور 3694 مجالس حساس قرار دی گئی ہیں جبکہ 872 علماء کی زبان بندی اور 1249 علماء کی پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

شیعیت نیوز: پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نےاپنی پیش رو مسلم لیگ نواز کی پنجاب حکومت کے متعصبانہ اقدامات کی پیروی کرتے ہوئے محرم الحرام میں نقص امن کو بنیادبناکرشرپسند تکفیری مولویوں کے ساتھ ساتھ پرامن اور اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ علماءو ذاکرین کی بھی بڑی تعداد پر پابندیاں عائدکردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہے، علامہ مقصود ڈومکی

تفصیلات کےمطابق پنجاب حکومت نے محرم الحرام میں 1249 علماء کے صوبے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق محرم میں 9487 جلوس اور 37631 مجالس کی اجازت دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ 2971 جلوس اور 3694 مجالس حساس قرار دی گئی ہیں جبکہ 872 علماء کی زبان بندی اور 1249 علماء کی پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہےجن میں شرپسند تکفیری مولویوں سمیت محب وطن پر امن شیعہ علماء و ذاکرین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے پر اپنی حکومت پر تنقید

ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ حساس علاقوں میں پولیس کا فلیگ مارچ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق متحدہ علما بورڈ تین گروپس میں صوبے بھر کا دورہ کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلوس اور مجالس میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق صوبے میں 9 اور 10 محرم الحرام کو 205 مقامات پر موبائل فون سروس بند رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button