دنیا

امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس کی محبوبیت میں کمی

شیعیت نیوز: امریکہ میں وفاقی ووٹنگ کے حقوق سے متعلق امریکی صدارتی بل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق امریکہ میں ہونے والا سروے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس کی محبوبیت میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

ریئل کلیئر پالیٹکس نامی ایک تنظیم کے سروے کے مطابق اس وقت جوبائیڈن کی محبوبیت پچاس فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ صدارت کے آغاز کے وقت چھپن فیصد لوگ ان کی کارکردگی اور پالیسیوں کے حمایتی ہوا کرتے تھے۔

ادھر ہزاروں سول کارکنوں اور سماج کے مختلف طبقوں کے لوگوں نے امریکی ریاست ٹیگزاس میں شہریوں کے حق رائے دہی کی حمایت اور وفاقی حق رائے دہی کے سلسلے میں صدر جوبائیڈن کے بل کے خلاف مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں کے حق رائے دہی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کسی کوشش سے دریغ نہ کریں ۔ گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ان مظاہروں کا اہتمام ’’بلیک لائیوز میٹر‘‘ جیسی متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات ہمارے ملک کو تباہ کرنے کے در پے ہیں، تیونس پارلیمنٹ اسپیکر کا انکشاف

امریکہ کی نائب صدر کملا ہیریس کی مقبولیت میں کمی آنے لگی۔ اطلاعات کے مطابق 48 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز کملا ہیریس سے خوش نہیں ہیں۔

سروے کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ امیگریشن کے امور سنبھالنے کے بعد سے کملا ہیریس کی مقبولیت میں تیزی سے کمی آرہی ہے اور کملا ہیریس کو ناپسندیدہ قرار دینے والوں کی تعداد میں جون سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

سروے کے مطابق سابق نائب صدور میں سے جوبائیڈن، ڈک چینی اور الگور کی نسبت کملا زیادہ ناپسندیدہ نائب صدر ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن، نائب صدر کیملا ہیرس اور امریکی کانگریس کے اراکین کا ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس میں ایک اجلاس ہوا تھا جس میں وفاقی حق رائے دہی سے متعلق بل کی آئندہ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button