دنیا

امریکہ نے اسرائیل کو فوجی ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کی منظوری دے دی

شیعیت نیوز: امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیلی ریاست کو فوجی ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری کا اعلان کیا ہے جس کی مالیت تین ارب چار سو ملین ڈالر ہے۔

وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق اس معاہدے میں تکنیکی سامان ، نیوی گیشن سسٹم ، معاون آلات اور اسپیئر پارٹس شامل ہیں۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے قابض اسرائیل کو 18 CH-53K ہیوی ٹرانسپورٹ فوجی ہیلی کاپٹر فروخت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

محکمہ خارجہ نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی قومی مفادات کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اسرائیل کی مضبوط تیاری اور اس کی  دفاعی صلاحیت کو تیار اور برقرار رکھیں۔

معاہدے میں اہم ٹھیکیداروں میں لاک ہیڈ مارٹن اور جنرل الیکٹرک ہیں۔

گذشتہ مئی میں وائٹ ہاؤس نے اسرائیلی فوج کو 735 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی اسرائیل کو اسلحے کی فروخت دہشت گردی کی حمایت ہے، فلسطینی تنظیمیں

دوسری جانب امریکی ریاست کیلیفورنیا کی سپریم کورٹ کے ایک جج نے فیصلہ دیا کہ امریکہ میں فلسطینی کازکے حامیوں کی شناخت کسی اسرائیلی تنظیم سے مخفی رکھی جانی چاہیے۔

لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ’’یو ایس ایل اے‘‘ کو کیلی فورنیا کی سپریم کورٹ کی طرف سے ایک میل کے ذریعے باضابطہ طور پر مطلع کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں فلسطینی حقوق کے محافظوں کی شناخت کومحفوظ رکھنے اور چھپانے کا حق حاصل ہے۔اس کا مقصد ہراساں کیے جانے سے بچا جا سکے۔

سپریم کورٹ کے جج ’جیمز سی‘ نے صیہونی ایڈووکیسی سینٹر کے وکیل ڈیوڈ ابرامز کی جانب سے فلسطینی حق کے حامیوں کے نام حاصل کرنے کے لیے پیش کی گئی اپیل کو مسترد کردیا جنہوں نے 2018 میں یونیورسٹی کیمپس میں کانفرنس منعقد کی۔ اس بہانے سے کہ وہ ان کی جانچ کرنا چاہتے تھے۔

اپنے قانونی انکار کو جواز بناتے ہوئے یونیورسٹی نے کہا کہ یونیورسٹی پولیس کی طرف سے کی گئی ایک اندرونی تفتیش نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فلسطین نواز کانفرنس میں شریک ہونے والوں میں سے کوئی بھی دہشت گرد نہیں تھا۔ یہ لوگ آزادی اظہار کے تحت کانفرنس میں شریک ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button