اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی آرامکو آئل کمپنی پر سائبر حملے کی تفصیلات، سعودی عہدہ دار کی زبانی

شیعیت نیوز: سعودی آرامکو آئل کمپنی سے وابستہ ایک سعودی عہدیدار نے کمپنی پر سائبر حملے کی اطلاعات کی تصدیق کی ہے۔

الحرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی تیل کمپنی ارمکو نے کمپنی پر سائبر حملے کی اطلاعات کی تصدیق کی اور اس سے لاکھوں ڈالر کا مطالبہ کیے جانے کا اعتراف کیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کمپنی کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ کمپنی کی اہم دستاویزات ایک گروپ نے چوری کی ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس گروپ نے کمپنی سے 50 ملین ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ سائبر حملے کے مرتکب افراد ممکنہ طور پر اس کمپنی سے وابستہ تھے جس کا آرمکو کے ساتھ معاہدہ تھا کیونکہ اس کی چوری ہونے والی معلومات کا تعلق ایک مخصوص کمپنی سے تھا،تاہم آرامکو کے عہدیدار نے اس بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی کہ آیا سائبر حملے کا ہدف ارمکو پرحملہ کرنا یا اس سے معاہدہ کرنے والی یا کسی اور کمپنی کو نشانہ بنانا تھا۔

ڈارک ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ ایک ہیکر گروپ نے آرامکو کے ایک ٹیرا بائٹ ڈیٹا تک رسائی حاصل کی ہے اور اسے حذف کرنے کے بدلے میں 50 ملین ڈالرکریپٹو کرنسی کا مطالبہ کیا ہے،تاہم ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ سائبر حملہ کرنے والے کون افراد تھے۔

یاد رہے کہ ارمکو 2012 میں بھی سائبر حملوں کا نشانہ بن چکی ہے، اس دوران اس کی مرکزی سائٹ بند کردی گئی تھی اور 30000 کمپیوٹرز کو ہینگ کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا اعتراف، ہیٹی کے صدر کے قاتلوں کو دی تھی ٹریننگ

دوسری جانب سعودی عرب کے متعدد شہروں میں لگی شاہ سلمان اور بن سلمان کی لگی ہوئی تصویروں پر کالا رنگ لگا کر عوامی حلقوں میں حکومت کے خلاف مظاہروں کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔

ایک عرب نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں نے متعدد شہروں کی دیواروں پر بنی شاہ سلمان بن سعود اور محمد بن سلمان کی تصاویر پر سیاہ رنگ پھیر کے اس احتجاجی کمپین کا آغاز کر دیا ہے،لوگوں میں سعودی عرب کی روایات کے منافی مغربی تہذیب کے ترویج اور غیر اسلامی طور طریقوں کے فروغ کے تعلق سے آل سعود کے اقدامات پر بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

نائٹ کلبوں میں بے پناہ رش اور مدینے و مکہ میں کورونا کے بہانے بندشوں پر بھی سعودی شہریوں میں آل سعود کے خلاف سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ عوامی احتجاج کی کال کرنے والے افراد، تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور شہریوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button