سعودی عرب

امارات یمن کے جنوبی حصے پر اپنا تسلط اور جزائر پر قبضہ جمانا چاہتا ہے، سعودی تجزیہ نگار

شیعیت نیوز: معروف سعودی تجزیہ نگار ، مصنف اور عرب میڈیا کونسل کے سربراہ خالد السبیعی نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نہ صرف یمن کے جنوبی علاقوں پر اپنا تسلط برقرار کرنا چاہتی ہے بلکہ یمنی جزائر کو بھی اپنے قبضے میں لے لینا چاہتی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں سعودی تجزیہ نگار خالد السبیعی نے لکھا ہے کہ جب (مستعفی) یمنی صدر نے خادم حرمین شریفین کے پاس پناہ لی تو سعودی عرب نے، ایران کی جانب سے یمن میں ہونے والی سیاسی، فوجی و اقتصادی مداخلت سے یمنی قوم کو بچانے کے لئے بھرپور اقدام اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں : اردنی فتنہ و بغاوت میں ملوث بن سلمان کےکارندوں کو 15 سال قید کی سزا

فلسطینی روزنامے القدس العربی کے مطابق خالد السبیعی نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ اس موقع پر بعض ممالک (متحدہ عرب امارات) نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کام میں سعودی عرب کے حلیف بننا چاہتے ہیں جو بذات خود ایک بڑی بات تھی تاہم وقت گزرتے وقت نے یہ ثابت کر دکھایا کہ ان ممالک (امارات) کا مقصد جنوبی یمن پر تسلط برقرار کرنا اور یمنی بندرگاہوں اور جزیروں پر قبضہ ہے!

واضح رہے کہ اس وقت بھی متحدہ عرب امارات ’’جنوبی عبوری کونسل‘‘ جیسے علیحدگی پسند گرہوں کے مسلح جنگجوؤں کے ہمراہ یمن کے وسیع جنوبی حصے پر قبضہ جمائے بیٹھا ہے جبکہ خالد السبیعی کی جانب سے کیا جانے والا یہ انکشاف، ایک عرصے سے منظر عام پر آنے والی جارح سعودی عرب و متحدہ عرب امارات کے درمیان وسیع و گہرے اختلافات پر مبنی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جبکہ گذشتہ چند دنوں سے ریاض و ابوظہبی کے درمیان موجود یہ اختلاف؛ تیل کی پیداوار، غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری اور کورونا وائرس سے مقابلے کے میدانوں میں انتہائی گہرا ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button