مقبوضہ فلسطین

حماس کا فلسطینیوں پر اسرائیلی وحشیانہ تشدد بند کرانے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں اسرائیلی ریاست کی جانب سے فلسطینی قیدیوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ تشدد اور مظالم بند کرانے اور اسرائیلی ریاست کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں عالمی دن برائے انسداد تشدد کے حوالے سے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے تشدد اور ظلم معمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تشدد کا شکار ہونے والے لوگوں کے حقوق کی حمایت اور ظالم کے خلاف عالمی سطح پر قانونی اقدامات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی قوم پر وحشیانہ تشدد کے طرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ: اسرائیلی بمباری سے 275 ٹن ملبہ، علاقےمیں تابکاری اثرات پھیلنے لگے

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اسرائیلی ریاست کی طرف سے جبری نقل مکانی، جنگیں مسلط کرنے، اراضی اور املاک غصب کرنے، جیلوں کو قیدیوں سے بھرنے اور انہیں کڑی سزائیں دینے جیسے مجرمانہ ہتھکنڈوں کا سامنا کررہی ہے۔

حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی قوم پر اسرائیلی ریاست کے پرتشدد حربے جنگی جرائم کا حصہ ہیں اور ان جرائم کی بین الاقوامی فوج داری عدالت میں تحقیقات کی جانی چاہیے۔

خیال رہے کہ 26 جون کو ہرسال اقوام متحدہ کے زیراہتمام عالمی دن برائے انسداد تشدد منایا جاتا ہے۔ یہ دن 1987ءکو انسداد تشدد معاہدے کی منظوری کے بعد منایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اتھارٹی فتنہ انگیزی کر رہی ہے، حماس و جہاد اسلامی کا انتباہ

دوسری جانب فلسطینی انتظامیہ نے رام اللہ میں ایک سرگرم فلسطینی رہنما کے قتل کے خلاف ہونے والے مظاہرے پر حملہ کردیا۔

فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق رام اللہ کے عوام نے غرب اردن میں المنارہ اسکوائر میں دھرنا دیا اور فلسطینی رہنما نزار بنات کے قتل میں ملوث حکام کو کیفر کردار تک پہنچانے اور فلسطینی انتظامیہ اور سکیورٹی حکام کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

الخلیل شہر میں بھی اسی طرح کا ایک مظاہرہ ہوا اور مظاہرین نے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے فلسطینی انتظامیہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر حملہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button