ایران

کینیڈا کو ایران میں ہوائی سانحہ سے متعلق رپورٹ دینے کا کوئی اختیار نہیں، محسن بہاروند

شیعیت نیوز: نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے قانونی امور محسن بہاروند نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کے دائرہ اختیار سے باہر ہوائی حادثات کے بارے میں کینیڈا کو من مانی طور پر رپورٹ دینے یا اس پر تبصرہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کینیڈا کا اس انتہائی سیاسی اور غیر قانونی والا طرز عمل کا تسلسل ہوجائے تو تمام ممالک حتی کہ شہری ہوا بازی کی صنعت بھی اس کا سب سے بڑا شکار ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار محسن بہاروند نے یوکرائنی طیارے حادثے سے متعلق کینیڈا کی حالیہ رپورٹ کے رد عمل میں کیا اور کہا کہ جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں؛ کینیڈا کے شہریوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ طیارے کےخلاف فائرنگ جان بوجھ کر نہیں کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کا وہ حصہ جو ایران کی تحقیقاتی ٹیم کی حادثاتی رپورٹ پر تنقید کرتا ہے وہ تکنیکی طور پر بے بنیاد ہے اور اسی لئے ناقابل قبول ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز انجیکٹ کروا لی

بہاروند نے کہا کہ ایران نے اپنی رپورٹ کی اشاعت سے پہلے اور قانونی آخری تاریخ کے اندر ہی اس کے مسودے کو دیگر ممالک کو بھیجا تھا اور انہوں نے اس رپورٹ پر اپنے تاثرات تہران کو بھی بھیجے تھے۔

نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہر ایک کو یہ جان لینا ہوگا کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے ماہرین نے (اگرچہ ہم سیاسی نقطہ نظر سے ان کی مخالفت بھی ہوئے ہوں گے) اپنی رائے کو ایک خصوصی اور پیشہ ورانہ حد میں رکھتے ہوئے ملک کے حادثے کی تفتیشی ٹیم سے متعلق ہمارے پیشہ ورانہ مہارت پر مثبت تبصرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ آئی سی اے او تنظیم نے اپنے ورک پلان میں ایرانی ٹیم کی سفارشات پر عمل درآمد بھی شامل کیا ہے۔

بہاورند نے کہا کہ کینیڈا نے یوکرین کے مشیر کی حیثیت سے بھی، اپنے تکنیکی تاثرات پیش کیے اور ہمارے ملک کی حادثے کی تفتیشی ٹیم نے اپنی حتمی رپورٹ میں متن کو مستحکم کرنے اور تکنیکی تحقیق میں مدد دینے کے بارے میں اس کے بیشتر تبصرے بھی شامل کیے۔

یہ بھی پڑھیں : اجتماعی سلامتی نئی حکومت کی علاقائی فارن پالیسی کا نظریہ ہے، سید ابرہیم رئیسی

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، ایران نے عوامی معلومات اور ماہرین کو کسی بھی شبہات کو دور کرنے کے لئے اپنی رپورٹ کے ضمیمہ کے طور پر کینیڈا اور یوکرائن کا مکمل متن شائع کیا ہے۔

بہاروند نے کہا کہ جیسا کہ آسانی سے تصدیق کی جاسکتی ہے؛ تکنیکی تاثرات جو ہم نے سرکاری طور پر کینیڈا سے موصول کیے ہیں ان میں ایسی عمومی اور سمجھ سے باہر تبصرے نہیں ہوتے تھے جیسا کہ انہوں نے ابھی کہا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 8 جنوری 2020ء کو ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے ختم ہونے کے کچھ گھنٹے بعد یوکرائن کا طیارہ ایران کے امام خمینی ائیرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا جس میں سوار 167 مسافر اور 9 عملے جاں بحق ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button